پنجاب حکومت کی سرکاری ملازمین پر نوازشات کی بارش

کام سرکاری انعام شاہی کے مصداق عوامی خدمات کے نام پر پنجاب حکومت نے سرکاری افسران کو نواز دیا۔ کسی نے رمضان پیکج میں خدمات سر انجام دے کراضافی تنخواہیں وصول کیں تو کوئی بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں اضافی تنخواہوں کا حقدار بنا۔

دستاویزات کے مطابق مالی سال کے آخری مہینے میں صوبائی سیکرٹریز نے 4 تنخواہیں وصول کیں، ایک ماہ کے دوران 4،4 تنخواہیں وصول کرنے والوں میں سیکرٹری خزانہ مجاہد شیر دل اور سیکرٹری خوراک زمان ووٹو بھی شامل ہیں۔

سیکرٹری امپلی مینٹیشن اینڈ کوآرڈینیشن نے بھی جون میں 4 تنخواہیں وصول کیں جبکہ رمضان پیکج دوران خدمات سرانجام دینے پر 352اعلیٰ افسران کو جون میں 3 تنخواہیں دی گئیں، چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور اور چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو بھی اضافی تنخواہیں ملیں۔

دستاویزات کے مطابق 9 ڈویژنز کے کمشنرز،10سی سی پی اوز، آر پی اوز اور 36اضلاع کے ڈی سیزنے بھی اضافی تنخواہیں وصول کیں۔ ڈی پی اوز اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز کو تین،تین تنخواہیں دی گئیں ڈائریکٹرفوڈ،151 اسسٹنٹ کمشنرز، 33ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولرز اور9 ڈپٹی ڈائریکٹرزافوڈ اضافی تنخواہیں وصول کرنے والوں میں شامل ہیں۔

ڈی جی فوڈ، پی ایس او سیکرٹری فوڈ، پی آئی ٹی بی کے ڈائریکٹرز اور مینیجرز کو بھی تین،تین اضافی تنخواہیں دی گئیں، صوبائی محکموں کے سیکرٹریز کو بجٹ کی تیاری کیلئے بھی ایک،ایک اضافی تنخواہ دی گئی۔

سیکرٹری زراعت، سروسز، ہائیرایجوکیشن، اسکول ایجوکیشن سمیت دیگر محکموں کے سیکرٹریز نے بھی2دو تنخواہیں وصول کیں سیکرٹری قانون، سیکرٹری کوآپریٹوز، سیکرٹری آرکائیوزاورسیکرٹری پراسیکیوشن نےبھی جون میں دو، دواضافی تنخواہیں حاصل کیں۔

ذرائع کے مطابق اصل میں فیلڈ ورک کرنے والے ملازمین اعزازی تنخواہوں کی وصولی سے محروم رہے مگر ٹھنڈے کمروں میں کام کرنے والے افسران نے اعزازی تنخواہیں وصول کیں۔