یوم آزادی: مقبوضہ کشمیر میں حفاظتی اقدامات کے نام پر مزید فوج تعینات : عوام کی مشکلات میں اضافہ

‏بھارتی حکام نے 15 اگست کو بھارت کے یوم آزادی سے قبل حفاظتی اقدامات کے نام پر غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کر رکھا ہے جس سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ ‏

‏کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز کے جوانوں نے گاڑیوں کی چیکنگ تیز کردی ہے اور علاقے بھر میں مسافروں اور پیدل چلنے والوں کی اچانک تلاشی لی گئی ہے جس سے لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔‏

‏مقبوضہ جموں و کشمیر بالخصوص سری نگر میں زمینی اور فضائی نگرانی کے ساتھ دیگر حفاظتی انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔‏

‏کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں بشمول غلام احمد گلزار نے سرینگر میں اپنے بیانات میں 14 اگست بروز پیر کو منائے جانے والے یوم آزادی سے قبل پاکستان کے  عوام اور حکومت کو مبارکباد پیش کی۔‏ قابل ذکر ہے کہ ہر سال پاکستان کے یوم آزادی (چودہ اگست) کے موقع پر کشمیری عوام جشن مناتے ہیں جبکہ بھارت کے یوم آزادی (پندرہ اگست) کے روز یوم سیاہ منایا جاتا ہے اُور دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی طرف مبذول کی جاتی ہے۔