ایران کے جنوب میں ایک مزار پر فائرنگ کے واقعے میں کم از کم چار افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی 'ارنا' کے مطابق شیراز شہر میں شاہ چراغ کے مزار پر دو مسلح افراد کے حملے میں چار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق، مشتبہ حملہ آوروں میں سے ایک کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دوسرا فرار ہے۔
گزشتہ برس اکتوبر میں بھی اسی مزار پر فائرنگ کے ایک واقعے میں 13 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہو گئے تھے، جس کی ذمہ داری بعد میں داعش نے قبول کی تھی۔
میزان آن لائن نیوز ویب سائٹ نے گزشتہ ماہ خبر دی تھی کہ اکتوبر میں ہونے والے حملے کے الزام میں ایران نے دو افراد کو سرعام پھانسی دے دی گئی، جن کی شناخت رمیز راشدی اور نعیم ہاشم قتالی کے طور پر کی گئی لیکن ان حملہ آوروں کی شہریت ظاہر نہیں کی گئی۔ اس سے قبل ایرانی حکام نے کہا تھا کہ مذکورہ حملے میں ہمسایہ ملک افغانستان سمیت دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد ملوث پائے گئے تھے۔