اگر آپ پیسے بچانا چاہتے ہیں تو یہ آسان ٹپس آزمائیں۔

اگر آپ ملکی معیشت پر تو کنٹرول نہیں کر سکتے مگر کم از کم اپنے اخراجات اور بچت کو کنٹرول کرنا ضرور ممکن ہے۔

کئی بار پیسوں کی بچت کی سب سے بڑی رکاوٹ اس کا آغاز ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق ویسے تو بچت کرنے کا عمل بچپن سے شروع ہو تو بہتر ہے مگر ایسا کسی بھی عمر میں کیا جا سکتا ہے۔

بچت کرنے میں مدد فراہم کرنے والے چند نکات درج ذیل ہیں۔

اپنے اخراجات کا اندراج کریں

بچت کے لیے پہلا قدم تو یہی ہے کہ آپ کو علم ہو کہ ہر ماہ کتنے اخراجات کرنے ہیں۔

اپنے اخراجات کو ٹریک کریں یعنی ہر چائے کے کپ، گھریلو سامان، بلوں اور دیگر کو کہیں لکھنا شروع کر دیں۔

ایسا آپ کسی کاغذ پر کر سکتے ہیں، کمپیوٹر پر کسی ڈاکو منٹ یا ایپ سے بھی مدد لے سکتے ہیں۔

جب آپ کے پاس ڈیٹا اکٹھا ہو جائے تو اخراجات کو مختلف کیٹیگریز میں تقسیم کریں جیسے یوٹیلیٹی بلوں، سودا سلف اور دیگر عام اخراجات۔

ہر کیٹیگری میں مجموعی خرچے کو درج کریں اور پھر دیکھیں کہ ایسے کونسے خرچے ہیں جن سے بچنا ممکن ہے۔

یعنی اپنی ضروریات کو تو پورا کریں مگر بلاوجہ خواہشات پر خرچہ کرنے سے گریز کریں تاکہ بچت کرنا ممکن ہوسکے۔

بجٹ بنائیں

جب اخراجات کے بارے میں علم ہو جائے تو آپ کو علم ہوتا ہے کہ ہر ماہ کس مد میں پیسے خرچ کرنا ہیں، اس کو مدنظر رکھ کر بجٹ تیار کریں۔

آپ کو علم ہونا چاہیے کہ بجٹ کے مطابق کیا اخراجات کرنا ہیں تاکہ آپ فضول خرچے سے بچ سکیں۔

بجٹ میں بچت کی کیٹیگری کو بھی شامل کریں۔

ابتدا میں جتنی رقم کی بچت ہو، وہ اس کیٹیگری میں شامل کر دیں مگر بتدریج آمدنی کے 10 سے 15 فیصد حصے کو بچت کے لیے محفوظ کریں۔

اخراجات میں کمی لانے کے طریقے تلاش کریں

اگر آپ اپنی مرضی کے مطابق بچت کرنے سے قاصر ہیں تو اپنے اخراجات میں کمی لانا ضروری ہے۔

تو ان اخراجات کی کٹوتی کریں جن میں کمی لانا ممکن ہے جیسے باہر کھانا یا ایسے ہی دیگر ذرائع، اس طرح اخراجات میں کمی آئے گی۔

اسی طرح کوشش کریں کہ ہر ماہ اخراجات کے لیے مختص رقم سے بھی بچت ہو سکے، جس کے لیے بلوں میں کمی لانے کی کوشش کرنا چاہیے۔

کریڈٹ کارڈ کے استعمال سے گریز

یہ ایک سادہ اصول ہے یعنی نقد رقم کے مقابلے میں کریڈٹ کارڈ استعمال کرنے والے زیادہ پیسے خرچ کرتے ہیں۔

اگر آپ بچت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو سامان خریدنے کے لیے نقد رقم کو ترجیح دیں کیونکہ کریڈٹ کارڈ جیب میں ہونے پر بلاوجہ اشیا کی خریداری کا امکان بڑھتا ہے۔

بچت کے اہداف طے کریں

پیسوں کی بچت کا ایک بہترین طریقہ کوئی ہدف طے کرنا ہے۔

پہلے یہ فیصلہ کریں آپ کتنی رقم بچانا چاہتے ہیں اور اس کے لیے ایک سے 3 سال کا عرصہ مختص کریں۔

اگر اس ہدف کے حصول میں کامیابی حاصل ہو تو پھر 4 سال یا اس سے زیادہ عرصے کا ہدف طے کریں۔

زندگی میں آنے والی تبدیلیوں سے مطابقت پیدا کریں

ملازمت ختم ہونا یا بیماری وغیرہ سے بجٹ متاثر ہوتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ بچت کرنے کے خواہشمند افراد کو حالات کے مطابق خود کو تبدیل کرتے ہیں تاکہ بچت ممکن ہو سکے۔

اضافی اخراجات کے لیے تیار رہنا

بیشتر افراد ماہانہ تنخواہ پر زندگی گزارتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ایک غیر متوقع واقعہ مالیاتی مشکلات بڑھانے کا باعث بنتا ہے۔

آپ کتنی بچت کر سکتے ہیں اس کا انحصار تو طرز زندگی پر ہوتا ہے مگر ماہرین کے مطابق آپ کے پاس اتنے روپے ہونے چاہیے جو 3 سے 6 ماہ کے بنیادی اخراجات کی ادائیگی کے لیے کافی ہوں۔

بلوں کی ادائیگی کے لیے کوئی دن مخصوص کر دیں

اپنے بچت اکاؤنٹ کو بڑھانے کے لیے ضروری ہے کہ ہر مہینے کسی مخصوص دن میں بلوں کی ادائیگی کریں تاکہ آگے پیچھے ادائیگی کرنے سے خرچہ زیادہ محسوس نہ ہو۔

اضافی آمدنی کی کوشش

ماہانہ تنخواہ پر گزارہ ہو رہا ہے تو یہ اچھی بات ہے مگر موجودہ عہد میں مہنگائی کی شرح میں ہر ماہ ہی اضافہ ہوتا ہے اور محدود آمدنی میں بچت کرنا ممکن نہیں ہوتا۔

یہی وجہ ہے کہ اضافی آمدنی کے حصول کی کوشش کرنا چاہیے اور اس کے لیے کسی کارآمد مشغلے سے مدد حاصل کرنی چاہیے۔

نئی صلاحتیوں اور ٹولز کو سیکھیں جس سے بھی آمدنی میں اضافے کا موقع بڑھ جاتا ہے۔

تفریح کے لیے بھی پیسے الگ کریں

کوئی فرد بجٹ میں اخراجات کو کم از کم نہیں رکھ سکتا ہے یا تفریح کے ذرائع کو خود سے دور رکھ سکتا ہے۔

یقیناً باہر کھانے سے پیسے زیادہ خرچ ہوتے ہیں مگر کبھی کبھار ایسا کرنا شخصیت کے لیے بھی ضروری ہوتا ہے۔

تو خود کو سہولیات سے محروم کرنے کی بجائے ہر ماہ یا ہفتے کے لیے رقم کا ایک حصہ مختص کرنا چاہیے۔

یہ رقم باہر کھانا کھانے یا کوئی پسند کی چیز خریدنے پر خرچ کی جاسکتی ہے۔

اس مد میں رقم مختص کرنے سے بجٹ یا بچت متاثر ہونے کا خطرہ نہیں ہوتا۔