نگران وزیر اعظم نے بجلی کے بھاری بلوں پر احتجاج کو ’غیر اہم مسئلہ‘ قرارنہیں دیا: مرتضی سولنگی

نگران وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے واضح کیا ہے کہ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے بجلی کے بھاری بلوں پر احتجاج کو ’غیر اہم مسئلہ‘ قرار دے کر مسترد نہیں کیا۔

ایک بیان میں نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ایک روز قبل وزیراعظم سے صحافیوں سے بات چیت کے دوران پوچھا گیا کہ کیا بجلی کے بلوں نے ملک میں افراتفری یا انتشار پھیلا دیا ہے؟ جواب میں وزیراعظم نے ملک میں انارکی کے امکان کو مسترد کیا تھا لیکن انہوں نے اس معاملے کو ’غیر اہم مسئلہ‘ قرار نہیں دیا تھا۔

گزشتہ روز ’ڈان‘ سمیت کچھ میڈیا گروپس کی جانب سے رپورٹ کیا گیا تھا کہ نگران وزیراعظم نے بجلی کے بھاری بلوں کا معاملہ غیر اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے کو بعض سیاسی جماعتوں کی جانب سے اپنی انتخابی مہم کے حربے کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔

تاہم بعدازاں مرتضیٰ سولنگی نے واضح کیا کہ وزیراعظم نے یہ نہیں کہا کہ بجلی کے بلوں کا مسئلہ لوگوں کے لیے پریشان کن نہیں ہے بلکہ انہوں نے مہنگی بجلی کا سبب بننے والی وجوہات کی وضاحت کی۔

انہوں نے کہا کہ بطور صاحبِ اقتدار شخص وہ جانتے ہیں کہ بجلی کے بل قوم کے لیے انتہائی تشویش کا باعث ہیں اور انہوں نے مہنگی بجلی کی وجوہات بیان کی تھیں تاہم (میڈیا میں) یہ اس طرح رپورٹ نہیں کیا گیا۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ موجودہ معاشی صورتحال کے ذمہ دار لوگ بھی صرف آئندہ انتخابات تک متعلقہ رہنے کے لیے نگران وزیراعظم کے بیان کو توڑ مروڑ کر مزید افراتفری پھیلا رہے ہیں جو کہ افسوسناک ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نگران وزیراعظم نے کبھی بھی عوام کے مسائل کو غیرمنصفانہ یا غیر اہم نہیں کہا، وہ امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے بات کررہے تھے۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ملک کے عالمی اداروں کے ساتھ معاہدے ہیں، عالمی قرض دہندگان سے کیے گئے وعدوں پر سمجھوتہ کیے بغیر عوام کے لیے کوئی حل نکالا جائے گا۔