شادی : دلچسپ انکشافات

ہو سکتا ہے کہ آپ نے کبھی محسوس کیا ہو کہ شادی کے کئی برس بعد شوہر اور بیوی دیکھنے میں کافی حد تک ایک جیسے نظر آنے لگتے ہیں۔

ہر شادی شدہ جوڑے کی زندگی میں کافی کچھ مشترک ہوتا ہے، کچھ کے تو چہرے بھی ایک دوسرے سے ملنے جلنے لگتے ہیں۔

یہ تو شادی کے بعد کا اثر ہے مگر اب سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ بنیادی طور پر لوگ ایسے افراد سے رومانوی تعلق قائم کرنا پسند کرتے ہیں جو شخصیت کے لحاظ سے ان سے ملتے جلتے ہوں۔

یہ دلچسپ انکشاف امریکہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا۔

ولوراڈو یونیورسٹی کی تحقیق میں 80 ہزار کے قریب جوڑوں کی 133 عادات کا تجزیہ کیا گیا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جوڑوں کی 82 سے 89 فیصد تک عادات لگ بھگ ایک جیسی ہوتی ہیں، محض 3 فیصد عادات نمایاں حد تک مختلف ہوتی ہیں۔

اس تحقیقی ٹیم نے ماضی میں بھی اس حوالے سے کام کیا تھا مگر اس وقت لاکھوں جوڑوں کی 22 عادات کا جائزہ لیا گیا تھا۔

اب اس تحقیق کو آگے بڑھایا گیا اور نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ جوڑوں کے سیاسی اور مذہبی نظریات، تعلیمی لیول اور آئی کیو کافی حد تک ملتے جلتے ہوتے ہیں۔

مگر یہ بھی دریافت ہوا کہ جوڑے ہر پہلو سے ایک دوسرے جیسے نہیں ہوتے، قد، وزن، طبی مسائل اور شخصی عادات میں کسی حد تک فرق ہوتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ گھر سے باہر زیادہ گھومنے پھرنا پسند کرنے والے افراد اپنی جیسی فطرت کے حامل شریک حیات کو پسند نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بالکل کسی سکے کے 2 رخ جیسا معاملہ ہے، یعنی سکہ تو ایک ہوتا ہے مگر اوپر اور نیچے کچھ فرق ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ہم کسی کو پسند کرتے ہیں اور وہ شخصی اعتبار سے ہم سے بالکل مختلف ہو تو وہ تعلق اکثر کمزور ہوتا ہے اور جلد ٹوٹ جاتا ہے۔

محققین کے مطابق اس کی مثال یہ ہے کہ اگر کوئی صبح جلد جاگنے والا فرد کسی رات گئے تک جاگنے والے کو پسند کرتا ہے تو ان کا تعلق ٹوٹنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جوڑوں کا ایک دوسرے جیسا ہونے کا اثر آنے والی نسلوں میں بھی منتقل ہوتا ہے، یعنی سماجی اور دیگر عادات بھی آنے والی نسلوں میں منتقل ہو جاتی ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر ہیومین بی ہیوئیر میں شائع ہوئے۔

اگر کوئی آپ سے پوچھے کہ شادی کرنے کی بہترین عمر کیا ہوتی ہے، تو کیا جواب دیں گے؟

حقیقت تو یہ ہے کہ اس سوال کا کوئی سادہ جواب ممکن نہیں کیونکہ ہر فرد مختلف ہوتا ہے اور شادی کے لیے کسی ایک مثالی عمر کا تعین کرنا ممکن نہیں۔

مگر گزشتہ برسوں میں اس حوالے سے کافی تحقیقی کام ہوا ہے جس میں کچھ عمروں کو شادی کے لیے زیادہ بہتر قرار دیا گیا ہے۔

تحقیقی رپورٹس کے مطابق شادی کے لیے بہترین وقت کا انحصار متعدد عناصر پر ہوتا ہے اور بہترین عمر ہر فرد کے لیے مختلف ہوسکتی ہے۔

یہ بات ذہن میں رہے کہ ان تحقیقی رپورٹس کو حتمی نہیں کہا جا سکتا ہے، یعنی ضروری نہیں کہ ان کے نتائج کا اطلاق ہر فرد پر ہو، مگر اس بارے میں جاننا دلچسپی سے خالی نہیں، کیونکہ شادی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ وہ لڈو ہے جو کھائے وہ پچھتائے اور جو نہ کھائے وہ بھی پچھتائے۔

میں ایک کتاب الگورتھمز آف لیو بائی دی کمپیوٹر سائنس آف ہیومین Decisions میں ریاضیاتی ماڈل کو مدنظر رکھ کر بتایا گیا کہ 26 سال کی عمر شادی کے لیے بہترین ہے۔

اس کتاب کے مطابق اگر آپ 26 سال سے کم عمر یا زیادہ عمر کے ہیں تو شادی کے بعد جھگڑوں کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

کتاب میں بتایا گیا کہ شادی کرنے میں جتنی زیادہ تاخیر کریں گے، شریک حیات کا انتخاب اتنا مشکل ہوگا۔

امریکا کے نیشنل سروے آف فیملی گروتھ کے مطابق اگر شریک حیات سے زندگی بھر کا تعلق چاہتے ہیں تو 28 سے 32 سال کی عمر میں شادی کرنے پر طلاق کا خطرہ سب سے زیادہ کم ہوتا ہے۔


کئی بار ہماری آنکھوں کے سامنے یہ عجیب 'کیڑے' کیوں ناچنے لگتے ہیں؟

اس سروے کے مطابق نوجوانی میں شادی کے بعد طلاق کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

امریکن کالج آف Obstetricians and Gynecologists کی ایک تحقیق میں 32 سال کی عمر سے قبل شادی کرنے کا مشورہ دیا گیا۔

اس تحقیق میں کہا گیا کہ شادی کے بعد بچوں کو چاہتے ہیں تو 32 سال کی عمر تک شادی کرلیں کیونکہ اس کے بعد ہر گزرتے برس کے ساتھ اولاد کی پیدائش کا امکان کم ہونے لگتا ہے۔

ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بھی اس بارے میں بات کی گئی۔

اس تحقیق میں بتایا گیا کہ مردوں کے لیے 25 سال کی عمر میں شادی کرنا بہترین ہوتا ہے۔

اس تحقیق میں بتایا گیا کہ مردوں کی شادی کا دورانیہ جتنا طویل ہوگا، ان کی زندگی کی مدت بھی اتنی طویل ہوگی۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ تنہا رہنے والے مردوں کی جلد موت کا امکان شادی شدہ مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

پرتگال کی کویمبرا یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ 30 سال کی عمر تک شادی خواتین کے لیے بہترین ہے۔

اکثر چلتے یا بھاگتے ہوئے جوتوں کے تسمے کھل کیوں جاتے ہیں؟

اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 30 سال کے بعد ماں بننے والی خواتین کی زندگی کی مدت طویل ہوتی ہے۔

البتہ اگر عوامی رائے کو مدنظر رکھا جائے تو مردوں اور خواتین کے خیال میں شادی کی بہترین اوسط عمر مختلف ہے۔

یہ دعویٰ کینیڈا کی البرٹا یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں سامنے آیا۔

دنیا کا وہ منفرد ملک جہاں ایک سال 13 مہینوں پر مشتمل ہے

اس تحقیق کے دوران خواتین نے 25 سال کی عمر میں شادی کے بندھن میں بندھنے کو بہترین وقت قرار دیا۔

تحقیق کے دوران مردوں نے 28 سال کی عمر میں شادی کو بہترین قرار دیا۔