اداکارہ فرح نادر نے بتایا ہے کہ کچھ عرصہ قبل ان میں گردوں کے تیسرے درجے کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی، جس کا تاحال علاج جاری ہے۔
فرح نادر نے پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) سے 1990 کے زمانے میں اداکاری کی شروعات کی تھی، ابتدائی طور پر انہوں نے ماڈلنگ میں قسمت آزمائی تھی۔
وہ ’دام، کتنی گرہنیں باقی ہیں، سات پردوں میںِ آسمانوں پے لکھا، آپ کی کنیز، کہاں تم چلے گئے، حنا کی خوشبو، دلدل، بیٹی، رقص بسمل، کیسی تیری خودغرضی اور میری بیٹیاں‘ سمیت تین درجن سے زائد ڈراموں میں اداکاری کر چکی ہیں۔
فرح نادر کچھ عرصے سے اسکرین سے غائب تھیں اور حال ہی میں انہوں نےایک شو میں بیٹی کے ہمراہ شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنی بیماری سے متعلق بات کی۔
اداکارہ نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل وہ بیمار پڑیں تو انہوں نے متعدد ٹیسٹس کروائے، جن سے ان میں گردے کے کینسر کی تشخیص ہوئی۔
پروگرام میں بات کرتے ہوئے اداکارہ کی بیٹی نے بتایا کہ والدہ مین گردے کے تیسرے درجے کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی، ان کا غدود 5 سینٹی میٹر تک بڑھ چکا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ کینسر کی تشخیص کے بعد انہوں نے بڑے بھائی کے ساتھ مل کر والدہ کو بتایا اور پھر تین دن کے اندر اندر ان کا آپریشن کیا گیا۔
اداکارہ کی بیٹی کے مطابق ڈاکٹرز نے بتایا تھا کہ ان کی والدہ کی اوپن سرجری کی جائے گی، یعنی گردے سے غدود نکالے جانے کے علاوہ بھی ان کے پھیپھڑوں کے قریب یا جسم کے دیگر حصوں میں پائے جانے والے چھوٹے غدودوں کو بھی نکالا جائے گا۔
اداکارہ کی بیٹی نے بتایا کہ ڈاکٹرز نے 8 گھنٹے تک والدہ کا آپریشن کرنے کا کہا تھا لیکن انہیں آپریشن تھیٹر میں 10 گھنٹے ہوگئے تھے اور آپریشن کے بعد تین دن تک وہ انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) میں رہی تھیں۔
اپنی بیماری پر بات کرتے ہوئے فرح نادر نے بتایا کہ آپریشن کے کچھ عرصے بعد ان کی کیموتھراپی کی گئی جو کہ جولائی سے ستمبر 2023 کے درمیان تک ہوتی رہی۔
اداکارہ کے مطابق کیموتھراپی کے وقت انہوں نے اپنے بال چھوٹے کروائے اور انہیں آپریشن سے زیادہ کیموتھراپی میں تکلیف ہوئی۔
انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ کیموتھراپی سے متعلق انٹرنیٹ پر کوئی معلومات سرچ کرنے کی کوشش نہ کریں، وہاں بہت ساری غلط اور خطرناک باتیں بھی لکھی ہوتی ہیں۔
اداکارہ نے بتایاکہ آپریشن اور کیموتھراپی مکمل ہونے کے بعد اب ان کی ریڈیئیشن ہوگی جو کہ ڈیڑھ سے دو ماہ تک چلے گی۔
فرح نادر کے مطابق ان میں تیسرے درجے کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی لیکن اب وہ بتدریج صحت یاب ہو رہی ہیں۔
اداکارہ نے بیماری کے وقت خیال رکھنے پر بیٹی کی تعریفیں کرتے ہوئے لکھا کہ نیک اولاد اور اچھے رشتے دار خدا کی نعمت ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر خدا کی مرضی ہو اور اپنے اہل خانہ کا ساتھ ہو تو بندہ کینسر جیسی بیماری کو بھی شکست دے سکتا ہے۔
ان کے مطابق کینسر کی تشخیص کے باوجود انہیں کسی طرح کا کوئی خوف نہیں تھا کیوں کہ انہیں احساس تھا کہ ان کے بچے اب بڑے ہوچکے ہیں، وہ اپنی زندگی سنبھال لیں گے۔