آئی ایم ایف قرض پروگرام کے دوسرے جائزے کے لیے تاریخ حاصل کرنے کی خواہاں نگران حکومت نے آج اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی ) کا خصوصی اجلاس طلب کر لیا تاکہ ماہانہ فکسڈ چارجز میں غیرمعمولی 3900 فیصد اور قدرتی گیس چارجز کی مد میں 194 فیصد اضافے پر تبادلہ خیال اور اس کی منظوری دی جاسکے۔
قیمتوں کی ان ایڈجسٹمنٹس کی وفاقی کابینہ سے منگل کو منظوری متوقع ہے، جس کا یکم اکتوبر سے نفاذ کرنے کا ہدف ہے۔
ای سی سی کو بھیجی جانے والی سمری کے مطابق یہ پیٹرولیم ڈویژن کی درخواست میں سرفہرست ہے، تاکہ گیس کی قیمت کے نئے میکنزم اوسط لاگت برائے مقامی اور درآمدی گیس (ڈبلیو اے سی او جی) کی طرف منتقلی ہوسکے، جس کی وجہ گیس کی سپلائی حقیقی لاگت پر یقینی بنانا اور گیس سیکٹر کے گردشی قرضوں کے بہاؤ کو ختم کرنا ہے، جو جون 2023 میں بڑھ کر 21 کھرب روپے تک جا پہنچے ہیں۔
تاہم، ان اعداد و شمار میں فرق ہے، سابق چیئرمین ایس ای سی پی اور نگران وزیر توانائی محمد علی نے پریس کانفرنس کے دوران شعبہ گیس کے گردشی قرضے 29 کھرب روپے بتائے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کے پاس ای سی سی کو سمری بھیجنے کا اختیار ہے، اس میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ جون 2024 تک قیمتوں میں عدم عملداری کے نتیجے میں قدرتی گیس پر 185 ارب روپے کا ریونیو شارٹ فال ہو گا، اور موسم سرما کے دوران ایل این جی کو گھریلو صارفین کو دینے کے لیے 210 ارب روپے کا متوقع اضافہ ہو گا، اس لیے مجموعی طور پر رواں مالی سال 395 ارب روپے کا اضافہ ہو گا۔
اگرچہ ایک مخصوص ڈیڈ لائن کے ساتھ گیس کی قیمتوں میں اضافہ آئی ایم ایف قرض پروگرام کے جائزے کے لیے کارکردگی کا بینچ مارک نہیں ہے، تاہم قرض دہندہ کی سبسڈی میں اضافہ نہ کرنے کی سخت شرط اور رواں مالی سال میں گردشی قرضے کے رجحان کو تبدیل کرنے کی وجہ سے ناگریز بن چکا ہے، وگرنہ یہ مالیاتی اور بنیادی خسارے کے اہداف کو متاثر کرسکتا ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن کا دعویٰ ہے کہ وہ ’پروٹیکٹڈ کیٹگری‘ کے گھریلو صارفین کے لیے گیس میں اضافے کی خواہاں نہیں ہے، اس کے باوجود ماہانہ فکسڈ چارجز کی مد میں ان کیٹیگریز کے لیے 3900 فیصد اضافہ کر کے 400 روپے کرنے کی تجویز ہے، جس کی موجودہ قیمت اس وقت 10 روپے ہے۔
سمری میں بتایا گیا ہے کہ ہر کیٹیگری کی اوسط تجویز کردہ قیمت 1291 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو (ملین برٹش تھرمل یونٹ) ہے، لیکن گھریلو صارفین کی پروٹیکٹڈ کیٹیگری کے چار سلیب کے تحت چارجز اب بھی 121 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سے 250 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہیں۔
مزید بتایا گیا کہ پروٹیکٹڈ صارفین (57 فیصد صارفین) کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جارہا، تاہم ماہانہ فکسڈ چارجز 10 روپے سے بڑھا کر 400 روپے کرنے کی تجویز ہے۔