نواز شریف کا کیس عدلیہ کا امتحان ہے، سراج الحق

حیدر آباد: جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اکثر بد دیانت سیاستدانوں کی حمایت کرتی ہے تاہم اب یہ ملک کی عدلیہ کا اصل امتحان ہے کہ وہ مسلم لیگ (نواز) کے سزا یافتہ قائد نواز شریف سے نمٹے۔

یہ بات امیر جماعت اسلامی نے کارکنوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے سوال کیا کہ نواز شریف چوتھی بار وزیراعظم منتخب ہوئے تو کیا کریں گے۔

سراج نے کہا کہ نواز شریف کے بھائی پی ڈی ایم حکومت میں وزیر اعظم تھے جبکہ پارٹی کے دیگر رہنما اہم قلمدانوں پر فائز تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پاکستان میں خاندانی سیاست کا راج رہے گا، جمہوریت پروان نہیں چڑھ سکتی۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ پاکستان کو ایک نازک صورتحال کا سامنا ہے کیونکہ وہ کمزور معیشت، خراب حکمرانی اور بدعنوانی جیسی متعدد بیماریوں کا شکار ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومتی پالیسیوں نے اس حقیقت کے باوجود کہ پاکستان کو تیل، گیس اور معدنیات کے وسیع قدرتی وسائل سے نوازا ہے، ملک کو بھیک کے کٹورے میں تبدیل کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا: ہر پاکستانی شہری بین الاقوامی ساہوکاروں کا 275,000 روپے کا مقروض ہے کیونکہ ملک 73,000 ارب روپے کا قرضہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ غربت، لاقانونیت، ڈاکو راج اور سیاسی بے یقینی کا ایک دائمی کیس بن چکا ہے۔