کہا گیا پیپلز پارٹی سے بات نہیں کریں گے، ہم اسرائیل والے تو نہیں، مراد علی شاہ 

 کراچی: سابق وزیراعلیٰ سندھ اور پیپلز پارٹی کے رہنما مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کہا گیا پیپلز پارٹی سے بات نہیں کریں گے، ہم اسرائیل والے تو نہیں، نگران حکومت کی وجہ سے سندھ والوں کو مشکلات کا سامنا ہے، الیکشن کمیشن جلد انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے، مسائل کا حل شفاف انتخابات ہیں۔

احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ مسائل کا حل شفاف انتخابات ہیں۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے اگر جنوری کے آخر کی تاریخ دے دی جائے تو بے چینی کم ہو جائے گی۔ 

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کہا گیا پیپلز پارٹی سے بات نہیں کریں گے، ہم اسرائیل والے تو نہیں۔ سندھ کے عوام نگران حکومت کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ نگران حکومت کا دورانیہ بڑھا تو مسائل پیدا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت نے سیلاب کے بعد بہترین کام کیا۔ سیلاب متاثرین کو گھر بنا کر دے رہے ہیں، تقریباً 21 لاکھ گھر بن رہے ہیں جن میں سے 4 لاکھ کے قریب گھر تعمیر ہو چکے ہیں۔

 پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ نوری آباد پاور پلانٹ بے بنیاد کیس ہے، آج بھی ہمیں 28 نومبر کی تاریخ ملی ہے۔ سندھ حکومت کا ایک پلانٹ کراچی کے شہریوں کو سستی بجلی فراہم کررہا ہے یہ جو خرچہ ہو رہاہے، سارے لوگ کراچی سے آتے اور تاریخ لے کر چلے جاتے ہیں۔

نواز شریف کی واپسی، ہم نے پہلے ہی کہاہوا ہے، الیکشن کا سلسلہ چل رہاہے، کل تک اپیل کا وقت ہے، جو کاروائی ہے جلد سے جلد مکمل کرکے الیکشن شیڈول کا اعلان ہوناچاہیے۔

پورے پاکستان کے لوگ اس کو سفر کررہے ہیں سیلاب کے بعد پہلی بار جن21 لاکھ لوگوں کے گھر گرے ان کو گھر بنا کر دے رہے اور مالکانہ حقوق بھی دے رہے ہیں، تین چار لاکھ گھر بن چکے ہیں،حکومت کوئی دلچسپی نہیں لے رہی اسلام ترقیاتی بنک بھی فنڈ دے رہاہے لیکن حکومت دلچسپی نہیں لے۔

رہی ورلڈ بنک نے بھی کہاکہ سیلاب کے بعد سندھ حکومت نے تاریخی اقدامات کیے ملک کے لوگوں کے مسائل کا واحد حل الیکشن ہے جو جلد سے جلد کرانا ہی ہمارا مطالبہ ہے پنجاب سب سے بڑا صوبہ ہے ایک صوبائی حکومت ہے۔

نگران حکومت بھی صحیح کام نہیں کرسکتی ہمارا مقصد صرف صوبے اور ملک کی عوام کی خدمت ہے نگران حکومت صرف دو سے تین ماہ کی ہوتی ہے لمبی ہونے سے مسئلہ ہوجاتاہے آئین و قانون کے مطابق نگران حکومت کوئی ایسا فیصلہ نہیں کرسکتی جو آگے والی حکومت جاری نہ رکھ سکے۔

 الیکشن کمیشن اعلامیہ تھا کہ جنوری کے آخری ہفتہ میں الیکشن، اس پر تاریخ دے دینی چاہیے الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہوجانے پر بے چینی ختم ہوجائے گی۔