امریکا کا فوجی طیارہ مشرقی بحیرہ روم میں گر کر تباہ

امریکی فوجی طیارہ مشرقی بحیرہ روم میں حادثے کا شکار ہوگیا۔ تباہ ہونے والا طیارہ تربیتی آپریشن پر تھا جس میں متعدد اہلکار سوار تھے۔

امریکی حکام کے مطابق حادثے میں ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی کوئی معلومات جاری نہیں کی جائیں گی۔

امریکی حکام نے متاثرہ خاندانوں کے احترام کے پیش نظر حادثے میں ہلاک اہلکاروں کی معلومات پبلک نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکی حکام نے اس حادثے کی اعلی سطح کی تحقیقات کا بھی آغاز کردیا ہے۔

یورپی کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ طیارہ تربیتی آپریشنز کے دوران گر کر تباہ ہوا ہے۔

بیان کے مطابق طیارے کے گرنے کی وجوہات کے بارے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ فی الحال کسی تخریبی کارروائی کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

امریکی یورپی کمانڈ نے اپنے بیان میں کہا کہ متاثرہ خاندانوں کے احترام میں طیارے کے عملے کے بارے میں کوئی معلومات جاری نہیں کی جائیں گی۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ طیارہ کس فوجی سروس کا تھا۔

دوسری جانب امریکی فضائیہ نے علاقے میں اضافی اسکوارڈنز بھیج دیئے ہیں اور طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس جیرالڈ آر فورڈ بھی مشرقی بحیرہ روم میں ہی موجود ہے۔

حکام کی جانب سے یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ طیارہ کون سی قسم کا تھا اور کہاں سے اڑ رہا تھا۔ تاہم امریکی فوجی بیان کے مطابق طیارہ گرنے کے حادثے میں دشمنانہ سرگرمی کے کوئی اشارے نہیں ملے۔