چین کی میزبانی میں ایران جوہری معاملے پر سہ فریقی مذاکرات: ایران کے خلاف یکطرف امریکی پابندیوں کے خاتمے پر زور

بیجنگ میں چین کی میزبانی میں ایران جوہری معاملے پر سہ فریقی مذاکرات ہوئے جس میں ایران، چین اور روس کے اعلی سفارتکاروں نے شرکت کی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی جوہری پروگرام کے مذاکرات میں یکطرف امریکی پابندیوں کے خاتمے پر زور دیا گیا۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ چین اور روس ایران کے ساتھ کھڑے ہیں۔

چین اور روس کے سینیئر سفارت کاروں نے کہا کہ بات چیت صرف باہمی احترام کی بنیاد پر دوبارہ شروع ہونی چاہیے۔

چینی نائب وزیر خارجہ نے کہا ایران کا خیرمقدم کرتے ہیں کہ اس کا جوہری پروگرام صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے۔

تہران کے جوہری توانائی کے پُرامن استعمال کے حق کا مکمل احترام کیا جانا چاہیے۔ روس نے ایرانی جوہری مسئلے کے سیاسی حل کو آگے بڑھانے میں چین کے تعمیری کردار کو سراہا۔

قبل ازیں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکی صدر ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ غنڈہ گردی کرنے والی حکومت’ کے ساتھ ہر گز مذاکرات نہیں کریں گے۔

وہیں ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے بھی دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا ہمیں احکامات اور دھمکیاں دے یہ ہر گز قابل قبول نہیں۔

ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ میں امریکا سے بات چیت نہیں کروں گا امریکا نے جو کرنا ہے کرے۔