فاکس نیوز کی اسپورٹس رپورٹر نے من گھڑت بیان نشر کرنے کا اعتراف کر لیا اعتراف کرنے کے بعد اسپورٹس رپورٹر کو سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے

فاکس نیوز کی اسپورٹس رپورٹر چاریسا تھامسن نے اپنی سائڈ لائن رپورٹنگ کے دوران ملازمت میں جھوٹ بولنے اور جعلی انٹرویو دینے کا اعتراف کرلیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق بارسٹول اسپورٹس کے پارڈن مائی ٹیک پوڈ کاسٹ کی ایک قسط میں41 سالہ چاریسا تھامسن نے کہا کہ رپورٹرنے اپنی این ایف ایل سائیڈ لائن رپورٹس میں اپنی نوکری کھونے کے خوف سے کوچز کے حوالے تخلیق کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں یہ پہلے بھی کہہ چکی ہوں اور مجھے یہ کہنے پر برطرف نہیں کیا گیا لیکن میں دوبارہ کہوں گی، میں کبھی کبھی رپورٹس بنا لیتی ہوں کیونکہ کوچ ہاف ٹائم پر باہر نہیں آئیں گے یا بہت دیر ہوچکی تھی اور میں رپورٹ کو خراب نہیں کرنا چاہتی تھی۔

جمعہ کو شائع ہونے والی ایک انسٹاگرام پوسٹ میں چاریسا تھامسن نے تنقید پر ردعمل ظاہر کیا، انہوں نے کہا کہ میڈیا میں کام کرتے ہوئے میں سمجھتی ہوں کہ الفاظ کتنے اہم ہیں اور میں نے صورتحال کو بیان کرنے کے لیے غلط الفاظ کا انتخاب کیا، میں معافی چاہتی ہوں، میں نے بطور اسپورٹس براڈکاسٹر اپنے دور میں کبھی کسی چیز کے بارے میں جھوٹ نہیں کہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوچ کی غیر موجودگی میں کوئی ایسی معلومات فراہم کرے، جو میری رپورٹ کو آگے بڑھا سکے میں اس معلومات کو استعمال کروں گی، جو میں نے پہلے ہاف کے دوران سیکھی اور دیکھی تھی اپنی رپورٹ بنانے کے لیے میرے پاس سائڈ لائن رپورٹرز اور ان کی انتھک محنت کے لیے احترام کے سوا کچھ نہیں ہے۔

صحافیوں کی نمائندگی کرنے والی امریکا کی سب سے پُرانی تنظیم سوسائٹی آف پروفیشنل جرنلسٹس کے بورڈ ممبر کیون اسمتھ نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ یہ صرف خوفناک حد تک بری صحافت ہے، جس میں مشغول ہونا اور اس پر شیخی مارنا اور اس کا دفاع کرنا ٹھیک نہیں ہے۔

سیریئس ایکس ایم پر کالج اسپورٹس کی میزبان ریچل باربیو نے تھامسن کے انکشاف کو انڈسٹری میں خواتین کے لیے ایک افسوسناک دن قرار دیا ہے۔

لہذا جب کہ آپ میں سے بہت سے لوگوں کو لگتا ہے کہ یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے کیونکہ آپ کسی بھی طرح سے سائڈ لائن رپورٹرز کی قدر نہیں دیکھتے ہیں، براہ کرم ہم سب کو جانتے ہیں۔

ای ایس پی این کی رپورٹر مولی میک گرا نے نئے صحافیوں کو وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان رپورٹرز یہ عام یا اخلاقی نہیں ہے، کوچز اور کھلاڑی حساس معلومات کے ساتھ ہم پر بھروسہ کرتے ہیں اور اگر وہ جانتے ہیں کہ آپ بے ایمان ہیں اور اپنے کردار کو سنجیدگی سے نہیں لیتے ہیں، تو آپ تمام اعتماد اور اعتبار کھو چکے ہیں۔

یاد رہے کہ چاریسا تھامسن کا یہ پہلا کیس نہیں ہے کہ کسی اسپورٹس رپورٹر نے اپنی رپورٹنگ میں جھوٹ بولنے کا اعتراف کیا ہو۔

کالم ڈاؤن نامی ایک اور پوڈ کاسٹ کی ایک قسط میں سابق ای ایس پی این اسٹار ایرن اینڈریوز نے تھامسن کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ اس نے بھی حوالہ جات بنائے، جبکہ 2022 میں اینڈریوز نے کہا کہ میں نے ایک کوچ کے لیے بھی ایسا کیا ہے جسے میں بس کے نیچے نہیں پھینکنا چاہتا تھا کیونکہ وہ مجھے تمام غلط چیزیں بتا رہا تھا۔

واضح رہے کہ رونالڈ ریگن امریکی صدر بننے سے بہت پہلے ڈیس موئنز، آئیووا میں ریڈیو سپورٹس رپورٹر تھے، انہوں نے گیمز میں موجود ہونے کے بارے میں جھوٹ بولا تھا۔