اسرائیلی وزیراعظم نے انڈونیشن ہسپتال پر حملے کو قانونی قرار دیدیا 

تل ابیب:اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے مشیر نے غزہ کی پٹی کے انڈونیشیا ہسپتال پرحملے کا دفاع کرتے ہوئے اسے حملے کو بین الاقوامی قانون کے مطابق قرار دیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے مشیر اوفیر فالک نے انٹرویو میں مزید کہا کہ شمالی غزہ میں انڈونیشیا ہسپتال میں اسرائیل کی فائرنگ متناسب اور آئین اور قانون کے مطابق تھی۔

انھوں نے مزید کہا کہ فوجیں الاقوامی قانون، تناسب اور معیاری کارروائی کے لیے پرعزم ہے۔ ہمارا مقصد حماس کو ختم کرنا ہے،اس کے لیے جو ضروری ہوا ہم کریں گے اور غزہ میں ہماری کاروائیاں بین الاقوامی قوانین کیے عین مطابق ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی افواج حماس کو تباہ کرنے کی کوششوں کے دوران عام شہریوں اور دہشت گرد عناصر کے درمیان واضح طور پر فرق کرتی ہیں۔ہسپتال کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی توپ خانے کی گولہ باری کے نتیجے میں 12 افراد شہید ہوگئے۔

 فلسطینی حکام کا کہنا تھا کہ مرنے والوں میں مریض اور طبی عملہ بھی شامل ہے۔ 200 زخمیوں کو غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس کے الشفا میڈیکل کمپلیکس سے نکالے جانے کے بعد انڈونیشیا ہسپتال پہنچایا گیا۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے زور دے کر کہا تھا کہ ان کا ملک غزہ میں اس وقت تک لڑائی بند نہیں کرے گا جب تک وہ حماس کے زیر حراست افراد کو واپس نہیں کر دیتا اور حماس کو کچل نہیں دیتا۔