بانی چیئرمین تحریک انصاف کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال پر اعتراضات پر این اے 122کے ریٹرننگ افسر نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ دونوں جانب سے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے حلقہ این اے 122 سے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال پر اعتراضات پر ریٹرننگ افسر نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
کاغذات پر اعتراض پر فریق نے مؤقف اختیار کیا کہ بانی تحریک انصاف سزا یافتہ ہے الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے۔ ان کی سزا معطل ہوٸی ہے جرم نہیں، ان کا جرم برقرار ہے لہذا وہ الیکشن نہیں لڑ سکتے۔
وکیل رمضان چوہدری نے کہا کہ بانی تحریک انصاف کے تاٸید کنندہ اس حلقہ سے نہیں جو قانون کی خلاف ورزی ہے،جس پر بانی چیئرمین تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کوئی عدالت نہیں جو کسی کو سزا دے سکے اسی وجہ سے میرے موکل پر باسٹھ تریسٹھ کا اطلاق نہیں ہوتا۔ اہلیت کا سوال تب اٹھتا ہے جب سزا کسی قانون کے تحت ہوئی ہو۔
وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا تائید کنندہ این اے ایک سو بائیس کا ہی ووٹر ہے جبکہ پندرہ دسمبر کے بعد حلقہ تبدیل ہوا ہے۔