پشاورہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمدابراہیم خان نے ٹی ایم اے باڑہ کاقانونی کانٹاہٹانے پر ڈی پی او خیبرکو اگلی پیشی پرعدالت طلب کرلیاہے جبکہ کنزرویسی چارجزکوبھتہ قرار دینے پر آئی جی خیبرپختونخواسے جواب مانگ لیاہے عدالت عالیہ کے دومختلف بنچوں نے یہ احکامات گذشتہ روز فرقان یوسفزئی ایڈوکیٹ اورجوہراعجازایڈوکیٹ کی وساطت سے دائردومختلف رٹ درخواستو ں پر جاری کئے اس موقع پر عدالت کو بتایا گیاکہ باڑہ میں ٹی ایم اے انتظامیہ نے کنزرویسی فیس عائدکی جس پر باڑہ کے ایس ایچ او نے ٹھیکیدار محمدعمران کے خلاف مقدمہ درج کیااوربھتہ کی ایف آئی آردرج کی جس پر ٹی ایم او باڑہ نے آئی جی کو لیٹرارسال کیاکہ قانونی فیس کوبھتہ کہناغیراخلاقی بات ہے جبکہ اس حوالے سے پشاورہائی کورٹ میں بھی رٹ پٹیشن دائرکی گئی عدالت عالیہ کے جسٹس فضل سبحان نے پولیس کی جانب سے ٹی ایم اے باڑہ کے امورمیں مداخلت کے خلاف رٹ پرپولیس کو مداخلت سے روک دیا اورمحکمہ پولیس سے جواب مانگ لیا۔