سابق وزیراعظم اور بانی تحریک انصاف عمران خان سے سیاسی مشاورت سے متعلق درخواست پر سماعت آج ہوگی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب بانی پی ٹی آئی سے پارٹی ٹکٹوں کی مشاورت کی اجازت دینے کی درخواست پر سماعت کچھ دیر بعد کریں گے۔
گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی عمران خان سے جیل میں ملاقات اور سیاسی مشاورت کی اجازت کے لیے درخواست پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اعتراضات دور کرنے کی ہدایت کی تھی۔
گزشتہ روز کی سماعت
چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے شعیب شاہین عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور کہا کہ ہم نے ٹکٹوں کے معاملے پر سابق چیرمین سے مشاورت کے لیے درخواست دی تھی، الیکشن کمیشن کو پہلے درخواست دی تو انہوں نے درخواست مسترد کردی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ آپکی استدعا کیا ہے مجھے تو سمجھ نہیں آرہا۔
شعیب شاہین نے کہا کہ ہمیں کاغذ اڈیالہ جیل لیکر جانے کی اجازت دی جائے، عمران خان بے شک وہ جیل میں ہیں مگر وہ پارٹی لیڈر ہیں ہمیں ان سے مشاورت کرنی ہے، آنے والے عام انتخابات میں تقریباً 700 سے زائد امیدوران کو ٹکٹس تقسیم کرنے ہیں، الیکشن کمیشن نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا پارٹی میں کوئی پوزیشن نہیں ہے۔
شعیب شاہین نے کہا کہ ہم نے لاہور ہائیکورٹ سے بھی رجوع کیا تھا تو انہوں نے کہا الیکشن کمیشن آپ جاچکے ہیں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ درخواست گزار کی خود کیا حیثیت ہے؟
شعیب شاہین نے کہا کہ درخواست گزار پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد چیئرمین کی عہدے پر بحال ہوگئے ہیں۔