کاغذات نامزدگی مسترد یا منظور ہونے کیخلاف اپیلیں آج سے سنی جائیں گی

عام انتخابات کے لیے اسکروٹنی کا عمل مکمل ہوچکا ہے، جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ کے دو ججز الیکشن ایپلیٹ ٹریبونل میں آج سے اپیلیں سنیں گے۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری اور جسٹس ارباب محمد طاہر پر مشتمل الیکشن ایپلیٹ ٹریبونل کاغذات منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلوں پر سماعت کرے گا۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ کاغذات نامزدگی مسترد ہونے یا ان کی منظوری کے خلاف اپیلیں 3 جنوری تک دائر کی جاسکتی ہیں۔ الیکشن ٹربیونل اپیلوں پر 10 جنوری تک فیصلہ کرے گا۔

ریٹرننگ آفیسرز (آر اوز) کی جانب سے تاحال کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے فیصلے جاری نہیں کیے گئے ہیں، امیدواروں کو فیصلوں کی کاپیاں وصول نہ ہونے پر مشکلات کا سامنا ہے۔

پشاور

پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے الیکشن ٹربیونل کے لئے نامزد ججز اپیلوں کو سنیں گے۔

جسٹس شکیل احمد پشاور کے لئے الیکشن ٹربیونل کے جج ہیں، جسٹس نعیم انور مینگورہ بنچ کے لئے الیکشن ٹربیونل کے جج مقرر ہیں، جبکہ جسٹس کامران حیات ایبٹ آباد اور جسٹس فہیم ولی ڈی آئی خان بنچ کے لئے الیکشن ٹربیونل کے جج ہیں۔

جسٹس فضل سبحان ہائیکورٹ بنوں بنچ کے لئے الیکشن ٹربیونل کے جج ہیں۔

سندھ

سندھ ہائیکورٹ میں ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں دائر ہونا شروع ہوگئی ہیں۔

سندھ ہائیکورٹ میں قائم الیکشن ٹریبونل میں پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی اور آزاد امیدوار مظہر علی جونیجو کی جانب سے اپیل دائر کی گئی۔

فردوس شمیم نقوی کے کاغذات مسترد ہونے کے خلاف سماعت جسٹس ارشد حسین کریں گے، جبکہ مظہر علی جونیجو ایڈووکیٹ کی اپیل کی سماعت جسٹس خادم حسین تنیو کریں گے۔

فردوس شمیم نقوی نے این اے 236 سے ریٹرننگ افسر نے کاغذات نامزدگی مسترد کئے تھے ، جبکہ آزاد امیدوار مظہر علی جونیجو ایڈووکیٹ کے پی ایس 86 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے تھے۔