پشاور ہاٸی کورٹ کا حکم امتناع کالعدم قرار : ’لگتا ہے ہتھکنڈے استعمال ہو رہے ہیں الیکشن نہ ہوں‘ : ایسی درخواستیں دائر کرنے والوں پر مثالی جرمانہ کیوں نہ عائد کیا جائے؟ چیف جسٹس

سپریم کورٹ نے کوہاٹ کے ریٹرنگ افسر (آر او) کی معطلی کا پشاور ہاٸی کورٹ کا حکم امتناع کالعدم قرار دے دیا۔

سپریم کورٹ میں کوہاٹ ریٹرنگ افسر کی معطلی کے خلاف الیکشن کمیشن کی اپیل پر سماعت ہوئی۔

دوران سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ آر او کون ہوگا اس سے امیدوار کو کیا فرق پڑتا ہے؟ کیا آر او کسی مخالف امیدوار کا رشتہ دارہے؟

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا آپ اپنی مرضی کا آر او چاہتے ہیں؟

چیف جسٹس نے مزید سوال کیا کہ پہلا آر او کسی مناسب وجہ پر تبدیل ہوا یا واقعی بیمار تھا؟

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ لگتا ہے کچھ ہتھکنڈے استعمال ہو رہے ہیں کہ الیکشن نہ ہوں، مجھے توسمجھ نہیں آرہا کیسے آرڈر جاری ہورہے ہیں؟

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ایسی درخواستیں دائر کرنے والوں پر مثالی جرمانہ کیوں نہ عائد کریں؟ کیا آپ چاہتے ہیں الیکشن ہی نہ ہوں؟

جسٹس میاں محمد علی مظہر نے کہا کہ آر او کے معطل ہونے کی وجہ سے انیس لوگوں کی سکروٹنی رہ جائے گی۔

بعد ازاں، سپریم کورٹ نے کوہاٹ کے ریٹرنگ افسر (آر او) کی معطلی کا پشاور ہاٸیکورٹ کا حکم امتناع کالعدم قرار دے دیا۔