شیر افضل مروت کا پشاور ہائی کورٹ کے جج پر بڑا الزام : کاغذات نامزدگی مسترد کرکے فراڈ کا ارتکاب کیا گیا ہے

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ کاغذات نامزدگی مسترد ہونا مضحکہ خیز ہے، سپریم کورٹ کا آرڈر ہے کسی ایف آئی آر کی بنیاد پر کاغذات مسترد نہیں کئے جا سکتے۔

پشاور ہائیکورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ میرے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کئے گئے ہیں، واٹر سپلائی اسکیم میں جتنے بھی میرے ہم نام ہیں، ان کے کھاتے میرے اوپر ڈالے گئے ہیں، میں نے کبھی واٹر سپلائی اسکیم کے لئے اپلائی ہی نہیں کیا۔

شیرافضل مروت نے کہا کہ کاغذات نامزدگی مسترد کرکے فراڈ کا ارتکاب کیا گیا ہے، میں ڈبلیو ایس ایس پی کے خلاف فوجداری کارروائی کا ارادہ رکھتا ہوں۔

سینئیر نائب صدر پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی کیس میں کل جو آرڈر ہوا ہے اس پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر عدالت 9 تاریخ تک کیس ملتوی کرتی تو کوئی مسئلہ نہیں تھا، اس آرڈر سے پی ٹی آئی کے لئے مشکلات کھڑی کی گئی ہیں، اس حکم سے آئین کی بالادستی کو بھی دھچکا لگا، ہماری توقع نہیں تھی کہ ایسا فیصلہ ہوگا۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ میں ذاتی طور پر سمجھتا ہو کہ اس آرڈر سے جج صاحب کا تعصب عیاں ہوا ہے، جج صاحب سے ہماری یہ توقع نہیں تھی۔