مقدمات کی بنیاد پرکسی کو الیکشن لڑنے سے نہیں روکا جاسکتا:جج الیکشن ٹربیونل

الیکشن ٹربیونل کے جج نے امیدواروں کی اپیلوں پر سماعت کے دوران ریمارکس میں کہا کہ ایسا لگ رہا ہے ریٹرننگ افسر نے شوقیہ کاغذات نامزدگی مسترد کیے کیونکہ مقدمات کی بنیاد پرکسی کو انتخابات لڑنے سے نہیں روکا جاسکتا۔

کراچی میں الیکشن ٹربیونل کے جج عدنان الکریم میمن نے ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف امیدواروں کی اپیلوں پر سماعت کی جس میں ٹربیونل نے این اے 243 سے پی ٹی آئی امیدوار سبحان ساحل، این اے 242 سے پی ٹی آئی امیدوار امجد آفریدی، این اے 219 ہالہ سے پی ٹی آئی امیدوار مخدوم فضل اور پی ایس 113 سے پی ٹی آئی امیدوار حسنین چوہان کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے۔

الیکشن ٹربیونل نے پیپلزپارٹی کے رؤف احمد کی بھی ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیل منظور کرلی جب کہ آزاد امیدوار رفیعہ حسن کو پی ایس 126 ، آزاد امیدوار فضا ذیشان کو این اے 237 اور پی ایس 98 ایسٹ سے آزاد امیدوار دیدار علی کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔

اپیلوں پر سماعت کے دوران الیکشن ٹربیونل نے کے جج جسٹس عدنان الکریم نے کہا کہ کیا جان بوجھ کر امیدواروں کو انتخابات لڑنے سے روکا جارہا ہے؟ ایسا لگ رہا ہے ریٹرننگ افسر نے شوقیہ کاغذات نامزدگی مسترد کیے،  مقدمات کی بنیاد پرکسی کو انتخابات لڑنے سے نہیں روکاجاسکتا۔

جسٹس عدنان الکریم نے کہا کہ جب ریٹرننگ افسر دور بین لگاکرحقائق کی ٹھیک نشاندہی نہیں کرسکے تو ہم کیسےکریں؟ 

جج نے امیدواروں سے مکالمہ کیا جاؤ بابا، جاکر الیکشن لڑنے کی تیاری کرو۔