سندھ ہائی کورٹ اپیلیٹ ٹریبونل کے سربراہ جسٹس خادم تنیو نے اپیلوں کی سماعت کے دوران اہم آبزرویشن دیتے ہوئے کہا ہے کہ بڑا آدمی دیکھ کر اس کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے جاتے ہیں، کمزورامیدوارکو مقدمات میں پھنسا دیتے ہیں۔
جسٹس خادم حسین تنیو نے ریمارکس دیے کہ اندرون سندھ ڈیوٹی کے دوران ہمیں اس طرح کے تجربات کا سامنا رہا ہے، نامعلوم افراد کے خلاف مقدمات درج کرکے رکھ لیے جاتے ہیں، جب کوئی کسی بڑے کے خلاف الیکشن لڑتا ہے تو اسے ان مقدمات میں فٹ کرلیا جاتا ہے۔
جسٹس خادم حسین نے کہا کہ بڑے صاحبان الیکشن میں حصہ لیتے ہیں تو کمزور امیدوار کو مقدمات میں پھنسا دیتے ہیں۔