احتساب عدالت اسلام آباد نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا مزید 3 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے فواد چوہدری کے خلاف جہلم میں تعمیراتی منصوبوں میں خورد برد کیس کی سماعت کی ، فواد چوہدری کے بھائی فیصل چوہدری اور فراز چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔ نیب نے فواد چوہدری کے 4 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
جج محمد بشیر نے فیصل چوہدری سے سوال کیا کہ اور باتیں کرنی ہیں؟ کر لیں باتیں اور؟ فیصل چوہدری نے جج محمد بشیر کو جواب دیا کہ باتیں کہاں ختم ہوتی ہیں۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ مجھے نیب کا نوٹس ملا تھا، میں نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ میں مصروف ہوں، میں نے آج نیب میں اپنا جواب دے دیا ہے۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ فیصل چوہدری کو نوٹس بھیجا تھا، نیب میں پیش نہیں ہوئے، فیصل چوہدری نے ہمارے ساتھ کسی قسم کا تعاون نہیں کیا۔بعد ازاں عدالت نے فواد چوہدری کے تین روزہ جسمانی ریمانڈ کی منظوری دیدی۔
عدالت میں صحافیوں سے آمنا سامنا ہونے پر فواد چوہدری سے بلے سے متعلق سوال کیا گیا جس پر سابق پی ٹی آئی رہنما نے جواب دینے کے بجائے دوڑ لگا دی۔