پشاور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈاپور کی درخواست منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو حکم دیا ہے کہ علی امین گنڈاپور کو ملکہ کا نشان دیا جائے۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ 3 حلقوں سے کاغذات نامزدگی جمع کرا رکھے ہیں، آر او نے تینوں میں درخواست گزار کو مختلف انتخابی نشانات الاٹ کر دیئے ہیں جس سے ووٹرز کو شدید مشکلات ہونگی، اسلئے تینوں حلقوں کیلئے ایک ہی انتخابی نشان الاٹ کیا جائے۔
سماعت کے دوران وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ عدالت یہ معاملہ الیکشن کمیشن کو بھجوا دے، خلاف ورزی ہوئی ہو تو آر اوز کیخلاف کارروائی کرینگے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا درخواست گزار کو یہ منظور ہے کہ معاملہ الیکشن کمیشن کو بھیج دیں؟وکیل علی امین گنڈاپور نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو معاملہ بھجوا دیا تو ہم دلدل میں پھنس جائیں گے،عدالت نے کہا کہ جب اداروں پر اعتماد ختم ہو جاتا ہے تو پھر ایسا ہی ہوتا ہے۔
عدالت نے کہا کہ یہ ایک اچھی بات ہے کہ الیکشن کمیشن کے وکیل نے غلطی مان لی، ان کو ملکہ نشان دیں، آر او کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کریں۔
بعد ازاں عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کو ’’ملکہ‘‘ کا انتخابی نشان دینے کا حکم دیدیا۔