ملتان: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پرانے سیاستدانوں نے معاشرے اور اداروں کو تقسیم کردیا جس کی وجہ سے پاکستان کی صورت حال آج خطرناک ہے۔
ملتان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے ایک بار پھر ن لیگ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تین بار وزیراعظم رہنے والے سیاستدان چوتھی بار بھی کرسی کیلیے کوشش کررہے ہیں جبکہ انہیں عوامی مسائل حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت مہنگائی اور بے روزگاری کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے اور سوائے پیپلزپارٹی کے کسی جماعت کے پاس اس کو قابو کرنے کا منصوبہ نہیں ہے کیونکہ باقی سیاسی جماعتیں اپنے لیے اور پی پی عوام کی فلاح و بہبود کیلیے الیکشن لڑ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج اور پولیس نے قربانیاں دے کر دہشت گردی کو ختم کیا اور آج پھر سے دہشت گرد سر اٹھا رہے ہیں، پرانے سیاست دانوں کی معاشرتی تقسیم کی وجہ سے آج بھائی بھائی سے لڑ رہا ہے، ہم نفرت اور تقسیم کی سیاست کو دفن کردیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت میں آنے کے بعد 17غیر ضروری وزارتوں کو ختم کر کے ان کا پیسہ عوام پر خرچ کروں گا جبکہ اشرافیہ کو سالانہ دی جانے والی 1 ہزار 500 ارب کی سبسڈی بھی ختم کروں گا، ہم سرمایہ دار سے ٹیکس لے کر غریب پر لگائیں گے۔
پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ میں نے اپنے ہاتھوں سے معاشی معاہدہ مرتب کیا ہے، حکومت میں آنے کے بعد سب سے پہلے اس پر عملدرآمد کریں گے جس سے مہنگائی، بے روزگاری پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے نام لیے بغیر کہا کہ کچھ لیڈروں کا مقصد بس چھوتھی بار کرسی پر بیٹھنا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ن لیگ والے سمجھتے ہیں کہ انہوں نے میچ فکس کر لیا ہے مگر ایسا نہیں ہے وہ گھر سے بھی نہیں نکل پارہے، میں عوام کی حمایت سے وزیراعظم بن کر وزیراعلیٰ پنجاب جنوبی پنجاب سے بناؤں گا۔
قبل ازیں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سمیت دیگر پارٹی رہنماؤں نے بھی جلسے سے خطاب کیا۔