سپریم کورٹ نے بجلی کے بلوں میں فردر ٹیکس اور ایکسٹرا ٹیکسز کے خلاف درخواستوں پر وفاقی حکومت سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔
’ڈان نیوز‘ کے مطابق سپریم کورٹ میں بجلی کے بلوں میں فردر ٹیکس اور ایکسٹرا ٹیکسز کے خلاف درخواستوں پر جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
دورانِ سماعت درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ درخواست گزار اداروں پر رجسڑیشن کا قانون لاگو نہیں ہوتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قانون کے مطابق فردر ٹیکس اور ایکسٹرا ٹیکسز رجسڑیشن نہ کروانے والے اداروں پر لاگو ہوتا ہے، جی ایس ٹی ہمارے ادارے پہلے ہی ادا کر رہے ہیں۔
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ آدھا ٹیکس دینا ہے، آدھا نہیں، عجیب بات ہے، آپ یا تو کہہ دیں کہ ہم پر کوئی بھی ٹیکس نہیں لگتا۔
انہوں نے مزید ریمارکس دیے کہ فریقین کو نوٹس جاری کر رہے ہیں۔
دریں اثنا عدالت نے درخواستوں پر وفاقی حکومت سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کردیے اور کیس کی مزید سماعت 25 اپریل تک ملتوی کردی۔