صدر اور وزیرِ اعظم نیب کے گریجویٹ ہیں، حکومت کی ذمے داری ہے کہ نیب کے قوانین واپس لے، جیسے نیب کیسز بنے ویسے ختم بھی ہو سکتے ہیں : شاہد خاقان عباسی

سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ صدر اور وزیرِ اعظم نیب کے گریجویٹ ہیں، دونوں نیب کی جیلوں میں لمبا عرصہ گزار چکے ہیں۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ میرا پانچواں سال نیب عدالتوں میں شروع ہو گیا، پہلے 9 سال لگے تھے، ابھی تو 5 سال لگے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تمام وزرائے اعلیٰ اگر جیل نہیں گئے لیکن نیب میں شاملِ تفتیش ہوئے، حکومت کی ذمے داری ہے کہ نیب کے قوانین واپس لے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کا تماشہ ختم ہونا چاہیے، ملک کا کوئی افسرکام کرنے کو تیار نہیں، اسے نیب کا خوف ہے، سنا تھا ن لیگ نے کہا ہے کہ نیب کو ختم کریں گے۔

سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ جیسے نیب کیسز بنے ویسے ختم بھی ہو سکتے ہیں، نیب کا ادارہ تو بنا لیکن عوام کو اس کا فائدہ کچھ نہیں ہوا، بد قسمتی سے حکومت عوام کو بتاتی نہیں کہ مہنگائی ہوتی کیوں ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے یہ بھی کہا ہے کہ مریم نواز کی پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کے دور پر کچھ نہیں کہنا چاہتا۔

ایل این جی ریفرنس پر سماعت ملتوی

دوسری جانب اسلام آبادکی احتساب عدالت نے سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی ریفرنس پر سماعت ملتوی کر دی۔

دورانِ سماعت شاہد خاقان عباسی اور نیب پراسیکیوٹر عثمان مسعود احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

نیب پراسیکیوٹر عثمان مسعود نے عدالت کو بتایا کہ ایل این جی ریفرنس میں 11 بیانات قلم بند ہو چکے ہیں، جرح جاری تھی، کیس جاری تھا تو سپریم کورٹ کی ترمیم آ گئی تھی۔

اس موقع پر وکیلِ صفائی کی جانب سے سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی۔

احتساب عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے ایل این جی ریفرنس پر سماعت 23 اپریل تک ملتوی کر دی۔