شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کا نوٹیفیکیشن کالعدم : چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے 23 صفحات کا فیصلہ تحریر کیا جس کے مطابق شوکت عزیز صدیقی بطور ریٹائرڈ جج  پنشن سمیت تمام مراعات کے حقدار قرار

سپریم کورٹ نے شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں اسلام آباد ہائیکورٹ کا ریٹائرڈ جج قرار دے دیا۔

سپریم کورٹ نے شوکت عزیز صدیقی برطرفی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے 23 صفحات کا فیصلہ تحریر کیا جس کے مطابق شوکت عزیز صدیقی بطور ریٹائرڈ جج  پنشن سمیت تمام مراعات کے حقدار قرار ہوں گے۔

سپریم کورٹ نے جسٹس شوکت صدیقی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کی سفارش بھی کالعدم قرار دے دی۔

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو بحال نہیں کیا جا سکتا کیونکہ سپریم کورٹ فیصلے میں تاخیر کی وجہ سے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی عمر 62 سے زائد ہو چکی ہے اس لیے انہیں ریٹائرڈ جج تصور کیا جائے۔

سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے 23 جنوری کو شوکت صدیقی کیس فیصلہ محفوظ کیا تھا۔