عدالتوں میں ججوں کی خالی آسامیوں پر تقرری ترجیح ہے: چیف جسٹس

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس میں ججز کی خالی آسامیاں پرکرنا ترجیح ہے۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سپریم کورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ خواہش ہے سپریم کورٹ مکمل ہوجائے، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ میں ججز کی خالی آسامیاں پرکرنا ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ ججز کی تعیناتیوں سے پہلے ہائیکورٹس رولز میں ترامیم ضروری ہے، ان ترامیم کےلئے جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی ہے، ہائیکورٹس کےچیف جسٹس صاحبان سے گزارش ہے آہستہ آہستہ ہائیکورٹس میں ججز کی تعداد مکمل کریں۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ججز کی تعیناتیاں موجودہ طریقہ کار سے کریں یانئے رولز کےمطابق اس پر فریقین سے بات کریں گے، ٹیکنالوجی نےسپریم کورٹ کی رجسٹریوں کامعاملہ محدود کردیاہے، کم از کوئی بھی بنچ ایک ہفتے سے کم کانہیں ہونا چاہئے، جنوری سے سپریم کورٹ کی تمام رجسٹریوں میں جانے کا پروگرام ہے،ویڈیو لنک کی سہولت موجود ہے، ججز کم از کم ایک ہفتہ رجسٹریوں میں کیسز سنیں۔

قاضی فائز عیسیٰ نے مزید کہا کہ دیکھنا یہ ہے ویڈیو لنک رکھیں یا رجسٹری یا دونوں کوساتھ لے کر چلیں، بار اور بنچ مختلف نہیں ایک ہے، ہمیشہ بار کےمنتخب نمائندوں کو ترجیح دی، رجسٹری پربنچ بنانے کےعمل کا لاہور سے آغاز کردیا اگلے مرحلے میں دوسری رجسٹریوں میں جائیں گے۔
 

دوسری جانب چیف جسٹس قاضی فائز عیسی اورسپریم کورٹ کےججز کے اعزاز میں چائے کا اہتمام کیا گیا،صدر سپریم کورٹ بار شہزاد شوکت نے لاہور رجسٹری میں چائے کا اہتمام کیا۔

ٹی پارٹی میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ،سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس سید منصور علی شاہ ،سپریم کورٹ کے جسٹس شاہد وحید ،جسٹس امین الدین خان ،جسٹس جمال خان مندو خیل ، جسٹس یحییٰ آفریدی ،جسٹس اطہر من اللہ نےشرکت کی۔