15روز میں کلائمیٹ اتھارٹی کے قیام کا حکم : 7 سال گزرنے کے باوجود اتھارٹی بن سکی اور نہ فنڈز دیے گئے، سپریم کورٹ نے موسمیاتی تبدیلی کو عوام کے لئے سنگین خطرہ قرار دے دیا

سپریم کورٹ نے موسمیاتی تبدیلی کو پاکستان کی عوام کیلیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت کو 15روز میں کلائمیٹ اتھارٹی کے قیام اور فنڈز کے اجرا کا حکم دیدیا۔

جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں بینچ نے 6 مئی کی سماعت کا حکمنامہ جاری کردیا جس میں قرار دیا گیا کہ کلائمیٹ ایکٹ 2017 میں بنا لیکن 7سال گزرنے کے باوجود اتھارٹی بن سکی اور نہ فنڈز دیے گئے، موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کے قیام میں ناکامی سے پاکستانی عوام کے بنیادی حقوق پر سنگین اثرات مرتب ہوئے۔

دریں اثنا سپریم کورٹ نے ایک کیس میں واضح کیا ہے کہ جہاں آئین میں واضح لکھا ہو وہاں تشریح کی ضرورت نہیں، ہر کیس تو 5رکنی بینچ کو بھیجنے کا نہ کہیں، جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں بینچ نے کے پی میں انسداد منشیات قانون کیخلاف وفاقی حکومت کی درخواست پر سماعت کی ۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا یہ آئین کی تشریح کا کیس ہے، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت مقدمہ 5رکنی بینچ سن سکتا ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ آرٹیکل 143 کی پہلے بھی کئی مرتبہ تشریح ہوچکی ہیایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا آئین واضح ہے کہ صوبائی قانون پر وفاقی قانون کو ترجیح دی جائے گی، جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کے پی منشیات قانون کے تحت کئی مقدمات چل رہے ہونگے، قانون کالعدم ہوگیا تو انکا کیا بنے گا؟ عدالت نے فریقین کو عدالتی سوالات پر کل تک تیاری کی ہدایت کر دی۔