ایرانی بندرگاہ بھارت کے حوالے کرنے سے پاکستان کو خطرہ ہے، قوم کے مسائل پارلیمنٹ میں حل ہوں گے، گوادر سے جو فائدے ہوسکتے ہیں اس کی وجہ سے کمپرومائز ہوں گے : خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آئین توڑنے پرچاروں فوجی آمروں کا احتساب ہونا چاہئے،ایران کے اپنی بندرگاہ بھارت کے حوالے کرنے سے پاکستان کو خطرہ ہے.

 تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ جس نے بھی غلط کیا چاہے وہ میرا والد کیوں نہ ہو اسے سزا ملنی چاہئے،قوم کے مسائل پارلیمنٹ میں حل ہوں گے تو سب سے بڑا فائدہ اسٹیبلشمنٹ کا ہوگا، عمر ایوب ڈیموکریٹ ہے انہیں دادا کے گناہوں کے طعنے کیوں دیتے ہیں

نو مئی کے ساتھ آٹھ فروری پر بھی جیوڈیشل کمیشن بننا چاہئے، آٹھ فروری کا الیکشن چوری کر کے آئین پر ڈاکا ڈالا گیا ہے۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ فوجی مداخلت اور آئین توڑنے کا دروازہ ایوب خان نے کھولا تھا سب سے پہلے آرٹیکل چھ اس پر لگانا چاہئے

 ایوب خان حکومت ایک اور فوجی آمر کے حوالے کرکے گیا تاکہ مشرقی پاکستان کو علیحدہ کرنے کا اس کا پروگرام مکمل ہو، میں نے اپنے والد کے جنرل ضیاء الحق سے تعلق پر چار دفعہ معذرت کی ہے، عمر ایوب بھی اپنے دادا ایوب خان سے متعلق پر معذرت کریں، عمر ایوب کے والد کو نواز شریف نے اسپیکر اور اپوزیشن بنایا تھا

 عمر ایوب چار پارٹیوں کے ٹکٹ پر الیکشن لڑچکے ہیں یہ پروگریسو کہاں سے ہوگئے،ہم نے مشرف سے کالی پٹیاں باندھ کر حلف لیا تو اسی حکومت نے مشرف کو فارغ بھی کیا تھا۔ 

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ایران کے اپنی بندرگاہ بھارت کے حوالے کرنے سے پاکستان کو خطرہ ہے، پاکستان کو گوادر سے جو فائدے ہوسکتے ہیں اس کی وجہ سے ضرور کمپرومائز ہوں گے، کراچی پورٹ میں چار ہزار ارب روپے سالانہ کی کرپشن ہے، کراچی کا یہ مافیا بھی گوادر پورٹ کو چلنے نہیں دے رہا، گوادر پورٹ کامیاب ہوجائے تو بلوچستان کی علیحدگی پسند تحریکوں کے لوگوں کو بھی روزگار ملے گا، امریکا ایران بھارت بندرگاہ معاہد ے پر خاموش رہتا اور پاک ایران گیس پائپ لائن پر پابندیاں لگاتا ہے تو یہ دوستوں والی بات نہیں ہے۔

 خواجہ آصف نے کہا کہ آزاد کشمیر میں پچھلے تین سال سے مسئلہ چل رہا ہے، انڈیا نے آزاد کشمیر میں اپنے لوگ پلانٹ کیے ہوئے ہیں، انڈیا چاہتا ہے آزاد کشمیر متنازع ہوجائے، آزاد کشمیر میں مطالبات مان لیے تھے اس کے بعد کیا ہوا، آزاد کشمیر میں چار پانچ پاور اسٹیشنز کی حفاظت کیلئے ایف سی اور پیراملٹری فورسز ہیں،وہاں سے حالات کنٹرول کرنے کیلئے انہیں بلایا گیا تھا۔