ہمارے بیانیے کو پی ٹی آئی کیساتھ نہ جوڑا جائے، ہم چاہتے ہیں قانون پر عمل درآمد ہو، ملک کو اگر اچھے سے چلانا ہے تو سیاسی حکومت بننی چاہیے اور بیورو کریسی آزاد ہو: مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ انتخابات میں حکومتوں کا کوئی رول نہیں ہوتا بلکہ الیکشن کمیشن کا رول ہوتا ہے، جس کا الیکشن کیلئے رول تھا انہوں نے رول ادا نہیں کیا، جس کا رول نہیں تھا اُس نے رول ادا کیا۔

بھکر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تحریک انصاف کیساتھ جب آمنے سامنے بیٹھیں گے تب معلوم ہو گا اتحاد ہوتا ہے یا نہیں، ہمارے پاس آئین ہے، ہم چاہتے ہیں قانون پر عمل ہو، ملک کو اگر اچھے سے چلانا ہے تو سیاسی حکومت بننی چاہیے اور بیورو کریسی کو آزاد کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ الیکٹیبلز سے پیسے لے کر باریاں دی جاتی ہیں، کے پی کے میں مولانا دشمنی میں دو عہدے میرے مخالفوں کو دئیے اور دھاندلی کے ذریعے ہمیں ہرایا گیا، میرا اپنا بیانیہ ہے اور ایک بڑی پارٹی ہے، ہمارے بیانیے کو پی ٹی آئی کے بیانیے کیساتھ نہ جوڑا جائے، پنجاب کی عوام ذہنی لحاظ سے سب سے زیادہ پسماندہ اور سیاسی لحاظ سے یہاں کا کوئی کردار نہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ گندم کے معاملے میں کاشتکاروں کیساتھ انہیں لوگوں نے ہاتھ کیا جنہیں ووٹ دئیے، ہم دماغ کو جمود کا شکار نہیں ہونے دیں گے کہ ہم پر جو مسلط کیا جائے ہم قبول کرلیں، تمام ادارے، آئین سب موجود ہیں مگر ایک ادارے کی اجارہ داری کیوں ہے۔