ایس آئی ایف سی کابینہ کمیٹی تشکیل،وزیراعظم چیئرمین ہوں گے

وزیراعظم نے کابینہ کمیٹی برائے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلی ٹیشن کونسل تشکیل دےدی، 12 رکنی کمیٹی کے چیئرمین وزیراعظم ہوں گے،کمیٹی میں وزیر خزانہ ،وزیر دفاع،وزیر توانائی ،وزیر فوڈ سکیورٹی، وزیر تجارت ،وزیر آئی ٹی اور دیگر شامل ہوں گے۔

وزیر اعظم کی سربراہی میں قائم کی گئی کمیٹی میں آرمی چیف ،وزراء اعلٰی اور نیشنل کوارڈینیٹر کو خصوصی دعوت پر اجلاس میں مدعو کیا جائے گا،ایس آئی ایف سی کابینہ کمیٹی کے فیصلے وفاقی کابینہ میں منظوری کیلئے پیش کیے جائیں گے۔

12 رکنی کمیٹی میں وزیر خزانہ ،وزیر دفاع،وزیر توانائی،وزیر فوڈ سیکیورٹی، وزیر تجارت ،وزیر آئی ٹی اور دیگر شامل ہیں ۔ایس آئی ایف سی کابینہ کمیٹی ملک میں سرمایہ کاری کے حوالے سے فیصلے کرے گی، ایس آئی ایف سی کی سفارشات کابینہ کمیٹی میں پیش کی جائیں گی اور اس حوالے سے وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔

اس سے قبل خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے 10ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ ایس آئی ایف سی صرف فوجی افسران کا نام نہیں، اس کی کارکردگی نے ناقدین کے منہ بند کردیے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار ، وفاقی وزرا، چاروں وزرائے اعلیٰ، آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور چیف سیکریٹریز سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی تھی۔

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاک چین تعاون بڑھانے کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔ مختلف وفاقی وزارتوں نے دو طرفہ معاشی تعلقات میں بہتری کے حوالے سے تجاویز پیش کیں، وزیراعظم شہباز شریف نے چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں صنعتیں لگانے کی دعوت دے دی ہے۔وزیر اعظم نے  یقین دلایا ہے کہ پاکستان میں مقیم چینی باشندوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ چین پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم شراکت دار ہے،شہبازشریف نے کہا کہ چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں صنعتیں لگانے کی دعوت دیتے ہیں۔ چین سے زراعت، آئی ٹی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کے ساتھ پاکستانی مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ بھی چاہتے ہیں۔ چینی صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی۔ چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے جامع پلان بھی ترتیب دے دیا گیا ہے، سی پیک کے اگلے مرحلے کے حوالے سے بھرپور تیاری کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چینی تعاون سے گوادر بندرگاہ کو لاجسٹکس کا حب بنایا جائے گا۔ وزارتیں نئے منصوبوں کی تیاری اور بزنس ٹو بزنس روابط بڑھانے کے اقدامات یقینی بنائیں۔