سندھ کابینہ نے کنٹونمنٹ کے علاقوں سے پراپرٹی ٹیکس لینے کی منظوری دے دی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کنٹونمنٹ کے علاقوں سے پراپرٹی ٹیکس وصول کرنے سمیت کوئی اہم فیصلے کیے گئے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ کنٹونمنٹ بورڈ اپنے طریقے کےمطابق پراپرٹی ٹیکس ریکورکرے گا اور ٹیکس کے 2 فیصد سروس چارجز رکھ کر باقی سندھ حکومت کو دے گا۔
کابینہ اجلاس میں صوبے میں 16 مختلف محکموں کا مشترکہ سندھ بزنس ون اسٹاپ شاپ متعارف کرانے کی منظوری بھی دی گئی۔
ترجمان وزیراعلیٰ ہاؤس کے مطابق مراد علی شاہ نے تمام متعلقہ محکموں کو اپنے قوانین کا ڈرافٹ تیار کرنے کی ہدایت بھی کردی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ بزنس ون اسٹاپ شاپ ایک وقت میں 16 مختلف محکموں کا مشترکہ سسٹم ہوگا اور یہ ایپلیکیشن سرمایہ کاری لانے کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ بزنس ون اسٹاپ شاپ ایپلیکیشن کے ذریعے آن لائن پے منٹ، ٹریکنگ، ایس ایم ایس ،ای میل اورای سرٹیفکیٹ کی سہولت میسر ہوگی جب کہ ای لائسنسنگ پورٹل لانے کے لیے قوانین میں ترمیم کی جائےگی۔
کابینہ کے اجلاس میں ویسٹ مینجمینٹ کےلیے9.6 ارب روپے بھی دے دی۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جو بلڈر ملبہ سڑکوں کےساتھ ڈمپ کرےگا اس کےاٹھانے کا معاوضہ علاقےکاایس ایس پی دےگا۔
کابینہ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے حب کینال کی بحالی کے منصوبے کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت اب حب کینال پروجیکٹ اپنے خرچے سے مکمل کرے گی۔
کابینہ اجلاس میں بتایا گیا کہ گرین کارپوریٹ سندھ میں کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ کرنا چاہتی ہے اور اس سے صوبے میں سرمایہ کاری آئے گی۔
ترجمان کے مطابق کابینہ کو یہ بھی بتایا گیا کہ ملیرایکسپریس وے سے 100 ایکڑ اراضی ری کلیم ہوئی ہے جس پر سٹی آف اینجلز قائم کیا جائے گا جس میں خصوصی بچوں کیلئے اسکول، بحالی کا مرکز ، ووکیشنل ٹریننگ سینٹر، نیورو فزیکل اسپتال اورپلے گراؤنڈ ہوں گے۔
سندھ کابینہ نے سٹی آف اینجلز کیلئے 100 ایکڑ اراضی مختص کرنے کی منظوری بھی دے دی۔
وزیر اعلی سندھ نے کہا ملیرایکسپریس وے کے پورے ٹریک پر زمین ری کلیم ہو رہی ہے جس پرقبضہ برداشت نہیں کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ ایک ایک انچ کی حفاظت بورڈ آف روینیو کی ذمہ داری ہے۔
سندھ کابینہ کے اجلاس میں الیکٹرک وہیکلز کی فیس میں رعایت اور سکرنڈ کھوسو سڑک بنانے کے لیے 6 کروڑ 90 لاکھ روپے کی منظوری بھی دی گئی۔