عمران کا ٹوئٹ ویڈیو سے اظہار لاتعلقی، آئندہ انکی اجازت کے بغیر کچھ شیئر نہیں ہوگا: علی محمد

بانی پی ٹی آئی عمران خان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے شیئر ہونے والی سقوط ڈھاکا سے متعلق ویڈیو پر تحریک انصاف مشکل میں آ گئی۔

چند روز قبل اڈیالہ جیل میں پابند سلاسل عمران خان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے سقوط ڈھاکا سے متعلق ایک ویڈیو شیئر کی گئی تھی۔

سیاسی رہنماؤں کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو کا معاملہ اٹھایا گیا تو پی ٹی آئی رہنماؤں کو اس کی وضاحت دینا پڑی۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی ویڈیو سیاسی تناظر میں تھی جبکہ مرکزی ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن نے پہلے تو ویڈیو کی مکمل تحقیقات کے مطالبے کی حمایت کی لیکن پھر کہا کہ انہوں نے تو وہ ویڈیو ابھی تک دیکھی ہی نہیں ہے۔

گزشتہ روز ایف آئی اے کی ٹیم معاملے کی تحقیقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچی تھی تاہم بانی پی ٹی آئی نے ایف آئی اے ٹیم کو اپنے سوشل میڈیا اکائونٹ سے شیئر ویڈیو پر جواب دینے سے انکار کر دیا تھا۔

بانی پی ٹی آئی اے نے ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم سے کہا تھا کہ وہ اپنے وکلاء کے بغیر شامل تفتیش نہیں ہوں گے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے متنازع ویڈیو پر وضاحتیں دینے کا سلسلہ تاحال جاری ہے اور اب سابق وفاقی وزیر اور رکن قومی اسمبلی علی محمد خان کی جانب سے بھی اس حوالے سے بیان جاری کیا گیا ہے۔

علی محمد خان نے بھی سن 71ء سے متعلق ویڈیو سے بانی پی ٹی آئی کو لاتعلق قرار دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر ہونے والی ویڈیو کا علم ہی نہیں ہے، 1971 سے 2018 تک کے حالات دوبارہ نہ پیدا کیے جائیں۔

ان کا مزید کہنا تھا آئندہ بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے جو بھی مواد شیئر ہو گا وہ ان کی مرضی کے بغیر نہیں ہو گا۔