اسلام آباد: آئی ایم ایف نے ایک بار پھر وزرا، ارکان پارلیمنٹ اور سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اثاثے ظاہر کرنے پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے، ایف بی آر کی طرف سے اراکین پارلیمنٹ اور ٹیکس دہندگان کی ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کا سلسلہ بھی بند ہوگیا ہے۔
ذرئع کے مطابق آئی ایم ایف نے آئندہ بجٹ میں انسداد بدعنوانی کیلئے سخت اقدامات کرنے کی تجویز دے دی اور عوامی عہدہ رکھنے والوں، سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے کا مطالبہ دوبارہ کیا ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے کرپشن کے خاتمے کے لیے اپنا موقف دہراتے ہوئے کہا ہے کہ وزرا، ارکان پارلیمنٹ، سرکاری افسران کے اثاثے ظاہرکرنے پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت اثاثے عوامی سطح پر ظاہر کرنے کیلئے پورٹل بنانے میں ناکام ہے، بین الاقوامی مالیاتی ادارے نے پورٹل نہ بنانے پر حکومت پاکستان سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام معاہدہ کے تحت پورٹل بناکر اثاثوں کی تفصیلات عام کرنے کے پابند ہیں، آئی ایم ایف نے کابینہ ارکان، ارکان اسمبلی، افسران کے اثاثے عام کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی ہدایت پر افسران کیلئے ایک پرفارما بنایا تھا، بینک سرکاری افسران سے نئے اکاوٴنٹ کھولتے وقت اثاثوں کی معلومات لینے کے پابند ہیں۔
واضح رہے کہ پہلے ایف بی آر کی طرف سے اراکین پارلیمنٹ سمیت عام ٹیکس دہندگان کی ٹیکس ڈائریکٹری شائع کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا لیکن اب یہ بھی بند کردیا گیا ہے۔