جنوبی کوریا کی فوج نے کہا ہے کہ سیول کی جانب سے اس طرح کی سرگرمیوں کے خلاف جوابی اقدامات کی تنبیہ کے ایک دن بعد شمالی کوریا نے ایک بار پھر کچرے بھرے غبارے جنوبی کوریا کی جانب بھیج دیے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے مطابق اس ہفتے کے شروع میں شمالی کوریا نے تقریباً 260 کچرے بھرے غبارے بھیجے تھے، ان میں بیکار بیٹریاں، سگریٹ کے بٹ اور کھاد موجود تھی۔
سیول میں حکام نے اس عمل کو گری ہوئی حرکت قررا دیتے ہوئے اس کی مذمت کی تھی اور جنوبی کوریا کی اتحاد کی وزارت نے متنبہ کیا تھا کہ اگر پیانگ یانگ نے اس طرح کی غیر معقول اشتعال انگیزی بند نہیں کی تو حکومت جوابی اقدامات کرے گی۔
جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف نے نامہ نگاروں کو بھیجے گئے ایک ٹیکسٹ پیغام میں کہا کہ شمالی کوریا ایک بار پھر فضلہ سے بھرے غبارے جنوب کی طرف بھیج رہا ہے، انہوں نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ غباروں کو چھونے سے گریز کریں اور اس کی اطلاع حکام کو دیں۔
پیانگ یانگ نے اس ہفتے کے شروع میں اس عمل کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ’مخلص تحائف‘ رہنما کم جونگ کے خلاف پروپیگنڈے کے تحت شمالی کوریا میں بھیجے گئے غباروں کا بدلہ ہے۔
یاد رہے کہ شمالی کوریا طویل عرصے سے جنوبی کوریا کے کارکنوں کی طرف سے بھیجے گئے غباروں سے مشتعل ہے، جن میں پیانگ یانگ مخالف کتابچے ہوتے ہیں، بعض اوقات انہوں نے جنوبی کوریائی ڈرامہ سیریز کے ساتھ نقد، چاول یا یو ایس بی تھمب ڈرائیو بھی بھیجی ہے۔
جنوبی کوریا کے وزیر دفاع شن وون سیک نے ہفتے کو کہا کہ شمالی کوریا کا فضلہ کے ساتھ غبارے بھیجنا ناقابل تصور حد تک گرا ہوا اور کم درجے کا رویہ ہے، انہوں نے مزید بتایا کہ کارکنوں کی طرف سے شمال میں بھیجے گئے غبارے انسانی امداد کے غبارے تھے۔