وزیر داخلہ محسن نقوی نے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان سے ملاقات کرکے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جاری سیو دی غزہ دھرنا ختم کرادیا۔
وزیر داخلہ سے مشتاق احمد اور دھرنے کے دیگر عہدیداروں نے ملاقات کی۔ ملاقات میں محسن نقوی نے کہا کہ فلسطین کیلئے ہر پاکستانی کے دل میں وہی بات ہے جو آپ کے دل میں ہے، ہمیں ان کے کسی مطالبے پر اعتراض نہیں ہے، پاکستان اس ضمن میں پہلے ہی بھر پور کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان کی سفارشات پر بھی عملدرآمد کریں گے۔
وزیر داخلہ نے یہ بھی کہاکہ دھرنے کے دوران ناخوشگوار واقعے میں جاں بحق افراد کو انصاف ضرور ملے گا۔
وزیر داخلہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مشتاق خان کا کہنا تھاکہ غزہ بچاؤ دھرنا 41 روز سے جاری تھا، آج وزیر داخلہ محسن نقوی سے ان کے دفتر میں مذاکرات ہوئے اور انہوں نے ہمارے 6 نکاتی مطالبات سے اتفاق کیا۔
ان کا کہنا تھاکہ وفاقی حکومت اسماعیل ہنیہ کو خط لکھے گی جس میں 40 ہزار فلسطینی شہدا کی تعزیت اورپاکستان کی طرف سے اخلاقی حمایت کی بات ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ تھا پاکستان عالمی عدالت انصاف میں فریق بنےگا۔
سابق سینیٹر کا کہنا تھاکہ ہمارے شہدا کو انصاف اور ان کے اہلخانہ کو معاوضہ دیا جائےگا، سیوغزہ اور اسلامی جمیعت طلبہ پراس مہم کےدوران درج ایف آئی آرختم کی جائیں گی، اگر مطالبات پر عمل نہ ہوا تو پھر ہمارے پاس آپشن کھلے ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ وفاقی حکومت نے کہا 6 مطالبات تسلیم ہیں، عمل درآمدکی کوشش کریں گے، دھرنے کے حوالے سے کل حتمی فیصلے کا اعلان کریں گے۔