وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سکیورٹی کے حوالے سے ہرممکن اقدامات کر رہے ہیں، چینی ورکرز کو فوج براہ راست سکیورٹی دے گی۔
احسن اقبال نے کہا کہ حالیہ دہشت گردی کے واقعات کا مقصد سی پیک کے راستے میں رخنہ ڈالنا ہے، چین نے کہا ایسے واقعات ہمارے تعلقات بگاڑ نہیں سکتے، چین کا نقصان ہمارا اپنا نقصان ہے، چینی قیادت کو بھی معلوم ہے غیر ملکی عناصر واقعات میں ملوث ہیں۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے مزید کہا ہے کہ حالیہ دہشتگردی واقعے کی تحقیقات کی پیشرفت سے چینی قیادت کو آگاہ کیا ہے، سوات میں غیر ملکی فرم ہوٹل بنانا چاہتی تھی لیکن مدین واقعہ دیکھ کر چلی گئی، جڑانوالہ، سیالکوٹ، سرگودھا میں بھی اس طرح کے واقعات ہو چکے ہیں، مذہب کا نام لے کر دہشتگردی کے واقعات کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، ہم نے دنیا میں اسلام کا پرامن چہرہ دکھانا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ 2013ء سے 2018ء تک سی پیک پر بھرپور عملدرآمد ہوا، 2018ء کی تبدیلی نے ہمارے منصوبوں کو ریورس اور سکینڈلائز کر دیا، ان چار سالوں میں سپیشل اکنامک زون پر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی تھی، پالیسی کا تسلسل اور استحکام ملک کیلئے بہت ضروری ہے۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے مزید کہا ہے کہ چین جیسے ملک کو نظر انداز کیا گیا، چین نے فیز ٹو کیلئے 5 کوریڈور کا خود اعادہ کیا ہے، سپیشل اکنامک زونز کیلئے چینی ماہرین مدد کرنے آ رہے ہیں، چین زرعی پیداوار بڑھانے کیلئے بھی ہماری مدد کرے گا، چینی ماہرین سے زراعت کے تجربے سے فائدہ اٹھائیں گے، عنقریب چینی ماہرین کا وفد پاکستان آ رہا ہے۔