لاہور ہائیکورٹ میں چھٹیوں کے پہلے ہفتے کے دوران نواز شریف اورمریم نواز سمیت کئی سیاستدانوں کی کامیابی کے خلاف انتخابی عذرداریاں سماعت کے لئے مقرر کردئیے گئے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار حسین پر مشتمل الیکشن ٹریبونل لاہور سے انتخاب میں حصہ لینے والے امیدواروں کی کامیابی کے خلاف انتخابی عذرداریوں پر سماعت کریں گے،نواز شریف کی حلقہ این اے 130 سے بطور ایم این اے کامیابی کےخلاف کیس سماعت کے لئے مقرر کردیا گیا ہے،ڈاکٹر یاسمین راشد کی نواز شریف کے خلاف انتخابی عذر داری پر 4 جولائی کو سماعت ہوگی،مریم نواز کی حلف پی پی 159 سےبطور ایم پی اے کامیابی کےخلاف کیس 2 جولائی کو سماعت کیلئے مقرر کی گئی ہے،الیکشن ٹریبونل نے فارم 45, 46 اور 47 کا ریکارڈ طلب کررکھا ہے ،الیکشن ٹریبونل نے اس کیس میں متعلقہ حلقوں کے تمام امیدواروں کے فارم 45 بھی طلب کررکھے ہیں۔
ریٹرننگ افسران کی جانب سے اپ لوڈ کیا گیا رزلٹ بھی طلب کررکھا ہے ، پی ٹی آئی کا حمایت یافتہ امیدوار مہر شرافت علی نے مریم نواز کی بطور ایم پی اے کامیابی چیلنج کیا ،این اے 117 سے عبدالعلیم خان کی کامیابی کے خلاف انتخابی عذرداری 2 جولائی کو سماعت کے لئے مقرر کیا گیا ہے ، آزاد امیدوار علی اعجاز نے این اے 117 کے انتخابی نتائج کے خلاف الیکشن ٹریبونل سے رجوع کررکھا ہے ،پی پی 145 سے مسلم لیگ ن کے ایم پی اے سمیع اللہ کی کامیابی کے خلاف درخواست 4 جولائی کو سماعت کے مقرر کیا گیا ہے۔
محمد یاسر نے لیگی ایم پی اے سمیع اللہ کی کامیابی کے خلاف انتخابی عذرداری دائر کی ,این اے 124 سے مسلم لیگ ن کے ایم این اے رانا مبشر اقبال کی کامیابی کیس چار جولائی کو سماعت کے لئے مقرر کیا گیا ہے،پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ناکام امیدوار ضمیر احمد نے رانا مبشر اقبال کی کامیابی کو چیلنج کیا۔
پی پی 172 ،پی ٹی ائی کے حمایت یافتہ ایم پی اے مصباح واجد کی کامیابی کےخلاف کیس سماعت کے مقرر کیا گیا ہے، ن لیگ کے ناکام امیدوار رانا مشہود احمد خان کی درخواست پر یکم جولائی کو سماعت ہوگی ،پی پی 165 سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ کامیاب امیدوار احمر بھٹی کی کامیابی کے خلاف کیس سماعت کے لئے مقرر کیا گیا ہے ،شہزاد نذیر نے ایم پی اے احمر بھٹی کی کامیابی کےخلاف ٹریبیونل سے رجوع کیا۔