پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ عمران خان نے مجھے بتایا کہ رجیم چینج آپریشن میں فواد چوہدری کا کردار مشکوک تھا اور وہ قمر باجوہ سے ملے ہوئے تھے۔
ایک بیان میں شیرافضل مروت نے کہا کہ فواد چوہدری پر فرمائشی کیس بنے اور وہ وی آئی پی جیلوں میں رہے جہاں ان کی سیٹنگ تھی، فواد بن بلائے مہمان اور پرائی شادی میں عبداللہ دیوانے کی طرح ہمارےخلاف بول پڑے، لگتا ہے پی ٹی آئی رہنماؤں کو نشانہ بنانےکا ٹاسک بیرون ملک کچھ صحافیوں کو بھی ملا ہے۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ عمران خان نے مجھے بتایا کہ رجیم چینج آپریشن میں فواد کا کردارمشکوک تھا اور وہ قمر باجوہ سے ملے ہوئے تھے، فواد کہہ رہا ہے عمران خان کے کہنے پر علیم یا ترین گروپ میں گیا جو جھوٹ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فواد چوہدری باجوہ صاحب کے ساتھ پیغام رسانی کا کام بھی کررہے تھے اور پارٹی کے مفادات کے خلاف بھی کام بھی کر رہے تھے، پارٹی ان کے کردار کو شک کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کے پاس ہم پر تنقید کرنے کی کوئی اخلاقی وجہ نہیں ہے، جب پارٹی کو حوصلے کی ضرورت تھی ان جیسے لوگ بھاگ گئے تھے، لاہور ہائیکورٹ کےسامنے میری گرفتاری ہوئی مگر میں نہیں بھاگا، پی ٹی آئی جہلم نےلکھ کردیا ہے اگر فواد پارٹی میں آئے تو وہ پارٹی چھوڑدیں گے، اس لیے وہ پارٹی میں آتے ہیں تو پھرباقی لوگوں کا کیا قصور؟
شیر افضل مروت نے بتایا کہ عمران خان نے مجھے بلایا ہے اور 15 یا 16 تاریخ تک ان سے ملاقات ہو جائے گی۔