افغانیوں کی دوہری شہریت نہیں مانتے،افغانستان دہشتگردی روکے،پاکستان

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ  کا کہنا ہے کہ پاکستان افغان شہریوں کی دوہری شہریت کو تسلیم نہیں کرتا،افغانستان اپنی سرزمین کا پاکستان کے خلاف دہشت گردی  کیلئےاستعمال روکے۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا  ہےکہ ایران کے صدر کی تقریب حلف برداری کی تفصیلات کا انتظار ہے،تفصیلات موصول ہوتے ہی شرکت کی تفصیلات جاری کریں گے،چند ہفتے قبل پاکستان کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں غیر مستقل رکن منتخب کیا گیا،ہم شہید برہان احمد وانی کو تحریک کشمیر کا آئیکن سمجھتے ہیں۔

9 مئی کو بدامنی پرہم نے واضح کیا کہ پاکستان ایک قانون اور آئین رکھنے والا ملک ہے،9 مئی پر ہم اپنے قوانین اور آئین کی بالا دستی کے لیے پرعزم ہیں،اس آئین میں عوام کی جانوں اور جائیدادوں کا تحفظ شامل ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں افغان مہاجرین کی مختلف کیٹیگریز موجود ہیں،پاکستانی کابینہ نے افغان مہاجرین کے لیے پی او آر میں ایک برس کی توسیع کر دی ہے،ڈپٹی وزیر اعظم کسی بھی ملک کا دورہ اس ملک کے ساتھ مشاورت کے بعد کریں گے،غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف شروع کیے جانے والے آئی ایف آر پی کا پہلا مرحلہ مکمل ہونے والا ہے،ابتداء میں وہاں بھیجے جانے والے غیر قانونی غیر ملکیوں بالخصوص افغان شہریوں کی تعداد کافی زیادہ تھی۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان دہشت گردی کے معاملے پر گذشتہ کئی ماہ سے بات چیت کر رہے ہیں،ہم افغانستان پر زور دیتے ہیں کہ پاکستان کے خلاف دہشت گردی میں ملوث گروہوں کے خلاف کنکریٹ کاروائی کرے،افغانستان اپنی سرزمین کا پاکستان کے خلاف دہشت گردی لیے استعمال روکے،پاکستان افغان شہریوں کی دوہری شہریت کو تسلیم نہیں کرتا،پاکستان نے بار ہا کہا ہے  کہ بھارت کی ہر چیز بالخصوس مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے واقعات پر پاکستان مخالف الزام تراشی کی پرانی عادت ہے۔

 ممتاز زہرہ  نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان کی سالمیت اور علاقائی خودمختاری کا احترام کرتا ہے،ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان بھی اپنی سالمیت کا احترام یقینی بنائے اور افغانستان میں موجود دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کرے،پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات کی مثبت ٹریجیکٹری ہے۔

پاکستان اور امریکہ کے درمیان سیکیورٹی اور دفاع کے حوالے سے تعاون کی پرانی تاریخ ہے،آئی ایف آر پی پاکستانی قوانین پر عملدرآمد کے لیے ہے،یہ ان غیر ملکیوں کے خلاف کارروائی کے لیے ہے ،آئی ایف آر پی کے تحت متعدد ممالک کے غیرقانونی غیرملکیوں کو ڈی پورٹ کیا گیا،عاصم افتخار احمد کی اقوام متحدہ مستقل مشن میں تقرری کا فیصلہ حکومت پاکستان کا ہے،عاصم افتخار احمد کو حکومت نے تمام ذمہ داریاں, اختیارات اور دیگر فوائد دیے ہیں،پاکستان مرحلہ وار آئی ایف آر پی کی تکمیل کے لیے پرعزم ہے،آئی ایف آر پی کا پہلا مرحلہ گذشتہ کئی ماہ سے جاری تھا،یہ ضروری دستاویزات کے بغیر پاکستان میں مقیم غیر قانونی شہریوں کے خلاف تھا۔