غزہ سےملبہ صاف کرنے میں 15 سال لگیں گے، اقوام متحدہ

فلسطینی مہاجرین کے لیے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی تنظیم انروا کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں پیدا ہونے والے ملبے کو صاف کرنے میں 15 سال لگ سکتے ہیں۔

انروا کا بتانا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق غزہ سے 4 کروڑ ٹن ملبہ صاف کرنا ہوگا جس کے لیے 50 کروڑ ڈالر سے زائد کے اخراجات ہوں گے۔

اقوام متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے ملبے میں دھماکا خیز مواد اور دیگر خطرناک مواد بھی شامل ہوسکتا ہے، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ملبے میں انسانی لاشیں بھی دبی ہوئی ہیں۔

گزشتہ ماہ اسرائیل کے آرمی ریڈیو کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اسرائیل غزہ پر اب تک 50 ہزار بم گراچکا ہے جن میں 2 ہزار سے 3 ہزار کے درمیان بم پھٹ نہیں سکے۔

یونائیٹڈ نیشن انوائرمنٹ پروگرام کےمطابق 2014 میں ہونے والی اسرائیل حماس جنگ میں 24 لاکھ ٹن ملبہ پیدا ہوا تھا۔

ادارے کے مطابق غزہ میں 2008 کے بعد سے تمام جنگوں میں جتنا ملبہ پیدا ہوا اس سے 13 گنا زیادہ ملبہ موجودہ جنگ میں پیدا ہوچکا ہے۔

مئی کے مہینے میں یونائیٹڈ نیشن ڈیولپمنٹ پروگرام کی جانب سے کہا گیا تھا کہ غزہ میں گھروں کی تعمیر نو کا کام 2040 تک مکمل ہوسکے گا اور اس پر 40 سے 50 ارب ڈالر کی لاگت آئے گی۔

خیال رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں اب تک 38 ہزار سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور عورتوں کی ہے۔