وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں اور اعلیٰ شخصیات کے خلاف پروپیگنڈا کرنے اور نفرت پھیلانے والے عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
اس مقصد کیلئے وفاقی حکومت نے پیکا ایکٹ کے تحت گرفتار افراد کے ٹرائل کیلئے قانونی تقاضاپورا کرتے ہوئے اسلام آباد میں ٹرائل کیلئے کورٹس کی منظوری دیدی۔ وزارت قانون کی سمری پر وفاقی کابینہ سے منظوری حاصل لی گئی۔
ذ رائع کے مطابق سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی رؤف حسن اور دیگر کا ٹرائل بھی پیکا ایکٹ کے تحت ہوگا۔
ذرائع کے مطا بق اسلام آباد ہائیکورٹ کے 2جون کے فیصلے کی روشنی میں یہ عدالتیں قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔
فیصلے کے تحت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز، سول جج ایسٹ اینڈ ویسٹ کو ٹرائل کا اختیار دیدیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پیکا ایکٹ کے تحت گرفتاریوں میں اضافے کا امکان ہے، ان کورٹس کے ذریعے اسپیڈی ٹرائل ہوگا۔
ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ دیگر صوبوں میں متعلقہ ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کی مشاورت سے ججز نامزد ہوں گے۔