اسلام آباد، آزاد کشمیر، خیبر پختونخوا، پنجاب، بلوچستان اور سندھ کے مختلف حصوں میں کہیں ہلکی تو کہیں تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق رواں ہفتے ملک کے جنوبی، بالائی اور وسطی علاقوں میں مزید بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا، این ڈی ایم اے نے صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹیوں اور دیگر متعلقہ اداروں کو الرٹ جاری کردیا ہے۔
کراچی سمیت زیریں سندھ کے شہروں حیدرآباد، نواب شاہ، سانگھڑ، میرپورخاص اور دادو میں کہیں ہلکی تو کہیں تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے، بارش کے بعد گرمی کی شدت میں کمی آگئی۔
کراچی کے علاقوں یوپی موڑ ، سرجانی ٹاؤن، دو منٹ چورنگی، ناگن چورنگی، شادمان ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد اور گلشن اقبال میں بھی بارش ریکارڈ کی گئی۔
کراچی میں بارش ہوئی جس کے بعد حبس میں کچھ کمی دیکھی جا رہی ہے تاہم کچھ علاقوں میں معمولی بارش کے بعد بارش رُک گئی۔
تھرپارکر میں بارش کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے ایک ہی خاندان کے 6 افراد، اور بچی سمیت 8 افراد جاں بحق جبکہ 20 سے زائد مویشی ہلاک ہوگئے۔
مُون سون بارشوں کا دوسرا اور طاقت ور اسپیل بلوچستان کے شمال مشرقی علاقوں میں داخل ہوگیا، زیارت، سنجاوی، دکی، ہرنائی، لورالائی اور قلات میں گرج چمک کے ساتھ بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور برساتی نالوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔
بارش کے باعث زیارت، ہرنائی اور لورالائی سمیت مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی اور چمن میں طوفانی ہواؤں سے سولر پینلز اور سائن بورڈز کو نقصان پہنچا۔
جنوبی وزیرستان، مانسہرہ، صوابی سمیت خیبرپختونخوا میں بھی تیز بارش ہوئی، بارش کے بعد ندی نالوں میں طغیانی اوربارشوں کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا، انتظامیہ نے وادی کاغان سمیت بالائی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا امکان ظاہر کردیا ہے۔
جھنگ، وہاڑی، بورے والا، میلسی، چیچہ وطنی، سرگودھا، خوشاب، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جہلم، رحیم یارخان، منڈی بہا الدین، بھکر، شکر گڑھ اور ظفروال سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں بھی کہیں ہلکی اور کہیں موسلادھار بارش ریکارڈ کی گئی۔
آزاد کشمیر میں بارشوں کے باعث ڈھیری چوہدریاں کے مقام پر میرپور کوٹلی مرکزی سڑک دونوں اطراف سے بیٹھ گئی، بالائی وادی نیلم، گُریس، ضلع باغ، دھیرکوٹ، مظفرآباد، میرپور، کوٹلی، سماہنی، سدھونتی اور بھمبر کے علاقوں میں موسلادھار بارشیں ہوئی جس سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔
ادھر جڑواں شہروں میں موسلادھار بارش سے جل تھل ایک ہوگیا، راول پنڈی کے نشیبی علاقوں کی گلیوں اور شاہراہوں پر پانی جمع ہونے کے بعد ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔
بارش سے گرمی کا زور تو ٹوٹ گیا لیکن راولپنڈی کے نشیبی علاقے زیرآب آگئے، نالہ لئی میں کٹاریاں کے مقام پر پانی کی سطح 13 فٹ بلند ہوگئی۔
وارث خان، سرکلر روڈ، چاکرہ سمیت نشیبی علاقوں میں پانی گلی کوچوں میں جمع ہوگیا، ضلعی انتظامیہ نے نشیبی علاقوں کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کردی۔
واسا نے راولپنڈی میں رین ایمرجنسی نافذ کردی، راولپنڈی کے نشیبی علاقوں میں واسا کی ٹیمیں ہیوی مشینری کی مدد سے نکاسی آب میں مصروف رہیں، راولپنڈی میں پشاور روڈ پر کرنٹ لگنے سے ایک لڑکا جاں بحق ہوگیا۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے چیئرمین سی ڈی اے کو بھی اسلام آباد میں فیلڈ ٹیموں کو نکاسی آب کیلئے متحرک کرنے کی ہدایت کی۔