سیلابی ریلہ گھر میں داخل ہونے سے11 ہلاک، بارش نے 13 دیگر جانیں بھی لے لیں

ملک تیز برسات کے سسٹم کے زیراثر آگیا، مختلف شہروں میں موسلادھار بارشوں کے باعث مختلف حادثات بھی پیش آئے، کوہاٹ میں سیلابی ریلا گھر میں داخل ہونے سے 11، ننگرپارکر اور چھاچھرو میں آسمانی بجلی گرنے سے 9 اور راولپنڈی میں کرنٹ لگنے اور چھت گرنے سے 3 جبکہ آزاد کشمیر میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق رواں ہفتے ملک کے جنوبی، بالائی اور وسطی علاقوں میں مزید بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا، این ڈی ایم اے نے صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹیوں اور دیگر متعلقہ اداروں کو الرٹ جاری کردیا ہے۔

سندھ پنجاب میں خوب پانی برسا اور پنجاب کے کئی اضلاع بھی پانی پانی ہوگئے جبکہ بلوچستان اور خیبرپختونخوامیں بھی جل تھل ایک ہوگیا۔

ننگرپارکر اور چھاچھرو میں آسمانی بجلی نے 9 جانیں لے لیں، جاں بحق افراد میں 2 خواتین اور بچی بھی شامل ہے جبکہ 50 سے زائد مویشی بھی ہلاک ہوئے۔

مُون سون بارشوں کا دوسرا اور طاقت ور اسپیل بلوچستان کے شمال مشرقی علاقوں میں داخل ہوگیا، زیارت، سنجاوی، دکی، ہرنائی، لورالائی اور قلات میں گرج چمک کے ساتھ بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور برساتی نالوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔

بارش کے باعث زیارت، ہرنائی اور لورالائی سمیت مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی اور چمن میں طوفانی ہواؤں سے سولر پینلز اور سائن بورڈز کو نقصان پہنچا۔

جنوبی وزیرستان، مانسہرہ، صوابی سمیت خیبرپختونخوا میں بھی تیز بارش ہوئی، بارش کے بعد ندی نالوں میں طغیانی اوربارشوں کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا، انتظامیہ نے وادی کاغان سمیت بالائی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا امکان ظاہر کردیا ہے۔

جھنگ، وہاڑی، بورے والا، میلسی، چیچہ وطنی، سرگودھا، خوشاب، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جہلم، رحیم یارخان، منڈی بہا الدین، بھکر، شکر گڑھ اور ظفروال سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں بھی کہیں ہلکی اور کہیں موسلادھار بارش ریکارڈ کی گئی۔

آزاد کشمیر میں بارشوں کے باعث ڈھیری چوہدریاں کے مقام پر میرپور کوٹلی مرکزی سڑک دونوں اطراف سے بیٹھ گئی، بالائی وادی نیلم، گُریس، ضلع باغ، دھیرکوٹ، مظفرآباد، میرپور، کوٹلی، سماہنی، سدھونتی اور بھمبر کے علاقوں میں موسلادھار بارشیں ہوئی جس سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔

محکمہ موسمیات نے کشمیر، مالاکنڈ، ہزارہ ، گوجرانوالہ ڈویژن میں تیز برسات کی پیشگوئی کردی جبکہ این ڈی ایم اے نے 200 ملی میٹر بارش کا امکان ظاہرکردیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے 2 روز موسلادھار برسات ہوگی، شمال مشرقی اورجنوبی پنجاب کے علاوہ پشاور میں سیلابی صورتحال کا امکان ہے جبکہ کراچی سمیت زیریں سندھ کے نشیبی علا قے بھی زیر آب آسکتےہیں۔

راولپنڈی

ملک کے مختلف حصوں میں وقفے وقفے سے برسات کا سلسلہ جاری ہے، مون سون بارشوں کے باعث راولپنڈی اور آزاد کشمیر میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 4 افراد جاں بحق اور 7 زخمی ہو گئے جبکہ کوہالہ مظفر آباد روڈ تاحال ٹریفک کے لیے بحال نہ ہو سکی، محکمہ موسمیات نے مزید بارش کی پیشگوئی کردی۔

ملک کے بیشترعلاقوں میں تیسرے روزبھی بادل ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں، ادھر جڑواں شہروں میں موسلادھار بارش سے جل تھل ایک ہوگیا، راولپنڈی میں تیزبارش نے نشیبی علاقے ڈبودیے جبکہ گلیاں اور سڑکیں تالاب میں بدل گئیں، نشیبی علاقوں کی گلیوں اور شاہراہوں پر پانی جمع ہونے کے بعد ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔

بارش سے گرمی کا زور تو ٹوٹ گیا لیکن راولپنڈی کے نشیبی علاقے زیرآب آگئے، نالہ لئی میں کٹاریاں کے مقام پر پانی کی سطح 13 فٹ بلند ہوگئی۔

وارث خان، سرکلر روڈ، چاکرہ سمیت نشیبی علاقوں میں پانی گلی کوچوں میں جمع ہوگیا، ضلعی انتظامیہ نے نشیبی علاقوں کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کردی۔

واسا نے راولپنڈی میں رین ایمرجنسی نافذ کردی، راولپنڈی کے نشیبی علاقوں میں واسا کی ٹیمیں ہیوی مشینری کی مدد سے نکاسی آب میں مصروف رہیں۔

موسم کا حال سنانے والوں نے خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، کشمیر، پنجاب ، جنوب مشرقی سندھ ،بلوچستان اوراسلام آباد میں مزید بارش کا امکان ظاہرکیا ہے۔

جڑواں شہروں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 81 ملی میٹربارش کی گئی ہے، راولپنڈی کے تھانہ وارث خان کی حدود مین چھت گرنے ماں اور بیٹی جاں بحق ہوگئیں جبکہ تھانہ ویسٹریج کے قریب کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

کوہالہ مظفرآباد روڈ پر لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جبکہ محکمہ موسمیات نے لینڈ سلائیڈنگ، طغیانی اورنشیبی علاقے زیرآب آنے کے باعث متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے اورسیاحوں غیرضروری سفرسے گریز کی ہدایت کی ہے۔

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے چیئرمین سی ڈی اے کو بھی اسلام آباد میں فیلڈ ٹیموں کو نکاسی آب کیلئے متحرک کرنے کی ہدایت کی۔

کوہاٹ

دوسری جانب خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارش کا سلسلہ جاری ہے، جہاں کوہاٹ میں پہاڑوں سے آنے والا سیلابی ریلا گھر میں داخل ہونے سے 11 افراد ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔

ٹرائبل ایریا درہ آدم خیل میں طوفانی بارش نے تباہی مچا دی، پہاڑوں سے آنے والے سیلابی ریلوں اور ندی نالوں میں طغیانی سے نظام درہم برہم ہو گیا، قریبی پہاڑی سے آنے والے ریلے نے گھر میں سوئے ہوئے افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ،،1122 کی ٹیمیں علاقے بازی خیل پہنچ گئیں جہاں سیلابی ریلے سے 11 افراد کی لاشیں نکال لیں۔

ریسکیو 1122 کے ترجمان کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 3 خواتین اور 6 بچے بھی شامل ہیں جبکہ ریلے میں بہہ جانے والی 5 سالہ بچی کی تلاش جاری ہے ۔

دوسری طرف ہری پور شہر اور گردونواح میں دوسرے روز بھی گرج چمک کے ساتھ ساتھ موسلا دھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی جبکہ گلیاں اور سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں جس سے معمولات زندگی متاثر ہو گئے چھپر روڈ پر بارش کا پانی جھیل کا منظر پیش کررہا ہے ۔

مانسہرہ، بالاکوٹ، کاغان ویلی میں بھی موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے ندی نالوں میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ کاغان مختلف مقامات پر بند ہوگئی۔