بلوچستان: سیلاب کے باعث کئی علاقوں سے سڑکوں کا رابطہ منقطع

جھل مگسی، زیارت سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں منگل کو شدید بارشوں سے آنے والے سیلابی ریلے نے درجنوں گھروں اور سڑکوں کو نقصان پہنچایا جس سے کئی علاقوں سے رابطہ منقطع ہوگیا۔

سیلابی پانی حفاظتی بندوں کو توڑنے کے بعد گھروں کو بہا لے گیا، جس کے نتیجے میں سبی میں سیکڑوں افراد بے گھر ہوگئے، بولان اور کچھی اضلاع میں بھی ایسی ہی تباہی کی اطلاعات ملی ہیں۔

زیارت میں گھنٹوں تک موسلادھار بارش ہوئی جس سے کاواس اور زندرا ڈیم بہہ گئے، پانی کی سطح بڑھنے کے ساتھ ہی دونوں ڈیموں کے سپل ویز کھول دیے گئے جس سے زیارت کے شہر زندرا کے علاقے زیرآب آگئے۔

سیلاب کے باعث درجنوں کچے مکانات کو شدید نقصان پہنچا، اور کئی مکانات منہدم ہو گئے ہیں، جب کہ لوگ محفوظ پناہ کی تلاش میں ہیں۔

سیلابی ریلے سے مرکزی سڑک کو نقصان پہنچنے کے باعث زیارت کا صوبائی دارالحکومت کوئٹہ اور دیگر علاقوں سے رابطہ بھی منقطع ہو گیا ہے، جب کہ زیارت کے علاقے چینہ کے مین بازار میں بھی پانی داخل ہوگیا جس سے دکانوں اور بازاروں کو نقصان پہنچا۔

بلوچستان کے وزیر خوراک نور محمد دمڑ نے اپنے انتخابی حلقہ زیارت میں شدید بارشوں سے ہونے والی تباہی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہرنائی کے علاقے میں بھی نقصانات کی اطلاع ملی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) اور مقامی انتظامیہ فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں کارروائیاں شروع کریں اور لوگوں کو پناہ گاہیں فراہم کریں۔

جھل مگسی کے ڈپٹی کمشنر سید رحمت اللہ شاہ نے ڈان کو بتایا کہ جھل مگسی اور گنداواہ کے نشیبی علاقے سیلاب کی وجہ سے خطرے میں ہیں، جب کہ علاقے میں اب بھی بارش ہو رہی ہے۔

اس کے علاوہ، آواران میں تمام تحصیلوں کا ضلعی ہیڈ کوارٹر سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔