پاکستانی فلم و ڈرامہ انڈسٹری کے معروف اداکار ہمایوں سعید اور محسن عباس حیدر نے پیرس اولمپکس میں تاریخ رقم کرکے گولڈ میڈل جیتنے والے ارشد ندیم پر بائیوپک بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ارشد ندیم وہ قومی ہیرو ہیں جنہوں نے پیرس اولمپکس 2024 کے جیولین تھرو ایونٹ میں 92.97 میٹر طویل تھرو کرکے 40 سال بعد اولمپکس گیمز میں پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتا۔
اُنہوں نے 92.97 میٹر طویل تھرو کرکے اولمپکس میں نیا ریکارڈ بھی بنایا، ارشد ندیم نے اپنی تاریخی فتح سے پوری قوم کا سر فخر سے بُلند کرکے عالمی میڈیا کی توجہ حاصل کرلی ہے۔
صوبہ پنجاب کے شہر میاں چنوں سے تعلق رکھنے والے ارشد ندیم نے اس مقام تک پہنچنے کے لیے کئی سال محنت کی، اُن کے اس سفر میں اُن کے اہلخانہ اور گاؤں والوں نے بھرپور ساتھ دیا، ارشد ندیم کا یہ طویل سفر نوجوان نسل کے لیے متاثر کُن ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ کہ ارشد ندیم کی زندگی پر کوئی فلم یا ڈرامہ بنایا جائے تاکہ عوام دیکھ سکیں کہ اُنہوں نے اس مقام تک پہنچنے کے لیے کتنی جدوجہد کی۔
اس حوالے سے پاکستانی فلم اسٹار ہمایوں سعید نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر اُنہیں موقع ملا تو وہ ارشد ندیم کی زندگی پر فلم بنائیں گے۔
دوسری جانب اداکار و میزبان محسن عباس حیدر نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ براہِ کرم! ارشد ندیم پر بائیوپک بنائی جائے اور میں بائیوپک میں ارشد ندیم کا کردار ادا کرنا چاہوں گا۔
واضح رہے کہ اولمپکس گیمز میں پاکستان نے اپنا آخری مرتبہ 8 اگست 1992 میں کانسی کے تمغے کے ساتھ ہاکی ایونٹ میں حاصل کیا تھا جبکہ آخری گولڈ میڈل بھی ہاکی کی ہی بدولت 1984 میں حاصل ہوا تھا