ملک بھر میں حضرت امام حسین علیہ السلام اور شہدائے کربلا کا چہلم آج عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے۔
امام حسین علیہ السلام اور شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ملک بھر میں آج مجالس برپا ہو رہی ہیں اور جلوس نکالے جا رہے ہیں۔
لاہور
لاہور میں شہدائے کربلا کے چہلم کا مرکزی جلوس حویلی الف شاہ دہلی دروازے سے برآمد ہوگیا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ میں اختتام پذیر ہو گا، جلوس میں عزادار ہزاروں کی تعداد میں شریک ہیں۔
جلوس اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا مسجد وزیر خان پہنچ کر نماز ظہرین ادا کرے گا، عزاداروں کے لیے جلوس کے تمام راستوں پر سبیلوں کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
تین درجاتی حفاظتی حصار پر مبنی سکیورٹی چیکنگ سے گزرنے کے بعد ہی عزاداروں کو جلوس میں داخلے کی اجازت دی جا رہی ہے، واک تھرو گیٹس، میٹل ڈیٹیکٹرز اورالیکٹرک بیریئیرز کے ساتھ جلوس کے تمام راستوں سے منسلک گلیاں اور سڑکوں کو خاردار تاریں اور ٹینٹ لگا کر بند کیا گیا ہے۔
جلوس کے روٹ کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مانیٹر نگ کی جا رہی ہے جبکہ جلوس کے روٹ میں آنے والی بلند عمارتوں پر سنائپرز تعینات کئے گئے ہیں، ڈولفن سکواڈ اور پولیس ریسپانس یونٹ کی ٹیمیں جلوس کے گردونواح میں پٹرولنگ کر رہی ہیں۔
راولپنڈی/اسلام آباد
ادھر اسلام آباد میں چہلم حضرت امام حسین علیہ السلام کا مرکزی جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ اثنا عشریٰ پر ختم ہو گیا۔
راولپنڈی میں شہدائے کربلا کے چہلم کا مرکزی جلوس امام باگارہ کرنل مقبول سے برآمد ہو گیا، یہ جلوس روایتی راستوں کمیٹی چوک، لیاقت روڈ سے ہوتا ہوا فوارہ چوک پہنچے گا۔
جلوس کے عزادار فوارہ چوک پر نماز ظہرین ادا کریں گے، علمائے کرام فلسفۂ حسینیت پر روشنی ڈالیں گے۔
جلوس کے شرکاء ڈنگی کھوئی چوک پر زنجیر زنی اور سینہ کوبی کریں گے جبکہ جلوس پرانا قلعہ اور جامع مسجد روڈ سے ہوتا ہوا قدیمی امام بارگاہ پہنچ کر اختتام پزیر ہو گا۔
کراچی
کراچی میں چہلم امام حسین علیہ السّلام و شہدائے کربلا کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا، جلوس سے قبل نشتر پارک میں مجلس عزاء منعقد کی گئی، چہلم شہدائے کربلا کی مرکزی مجلس سے علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے خطاب کیا۔
مجلس صبح 10 بجے شروع ہوئی، شہنشاہ حسین نقوی نے ساڑھے گیارہ بجے مجلس سے خطاب کیا بعد ازاں جلوس برآمد ہوا جو اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیان امام بارگاہ کھارادر پر اختتام پذیر ہو گا۔
امام بارگاہ علی رضا کے سامنے نماز ظہرین 2 بجے ادا کی جائے گی، چہلم شہدائے کربلا کی مجلس و جلوس کے لیے سکیورٹی کے بھی غیر معمولی اقدامات کیے گئے ہیں، سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مجلس و جلوس کی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔
موبائل فون سروس بند
دوسری جانب کراچی کے مختلف علاقوں میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی، گلشن اقبال، گلستان جوہر، صدر، کلفٹن سمیت کئی علاقوں میں سروس بند کردی گئی، کراچی میں موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ صبح 8 بجے بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا، حیدر آباد سمیت متعدد شہروں میں رات 12 بجے کے بعد ہی موبائل فون سروس بند کردی گئی۔
کوئٹہ
کوئٹہ میں شہدائے کر بلا کے چہلم کے 2 جلوس برآمد ہوئے، مرکزی ماتمی جلوس امام بارگاہ حسینی مومن آباد علمدار روڈ سے برآمد ہوا جو روایتی راستوں سے ہوتا ہوا بہشت زینب پر اختتام پذیر ہو گا۔
دوسرا جلوس ہزارہ ٹاؤن سے برآمد ہوا اور جلوس ہشت زینب قبرستان میں اختتام پذیر ہو گا، جلوسوں کے 28 داخلی راستوں کو ایک روز قبل ہی قناتیں اور ٹرک کھڑے کر کے بند کردیا گیا تھا جبکہ دکانوں، مارکیٹوں، پلازوں اور عمارتوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔
جلوس کی سکیورٹی کے لیے 5 ہزار پولیس اور ایف سی جبکہ لیویز کے دو ہزار اہلکار تعینات کئے گئے ہیں، پہاڑوں پر ایف سی اور لیویز اہلکار تعینات کئے گئے ہیں، جلوس کی فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پاک فوج سٹینڈ بائی ہو گی، چار تھانوں کی حدود میں موبائل فون سروس بند اور موٹر سائیکل کی ڈبل سوار پر پابندی عائد کی گئی ہے۔