بلوچستان کے شمالی علاقوں میں غیر معمولی بارش سے تباہی مچ گئی۔
طوفانی بارشوں کے باعث صوبے کے کئی اضلاع میں موبائل فون، انٹرنیٹ سروسز اور بجلی کی سپلائی معطل ہے، حکام نے بالائی علاقوں میں لیویز وائرلیس سسٹم کےذریعے رابطوں کی کوشش کی۔
چمن، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ اور زیارت میں سیلاب سے باغات اورفصلوں کونقصان پہنچا ہے، چاروں اضلاع میں کئی کلومیٹر سڑکیں، پل اور متعدد گھر ریلوں میں بہہ گئے، حادثے میں ایک بچہ جاں بحق ہوگیا۔
حکومتی کنٹرول روم کے مطابق قلعہ عبداللہ اور قلعہ سیف اللہ میں سینکڑوں بےگھر افراد کھلےآسمان تلے موجود ہیں۔
چمن میں شیلا باغ کا تاریخی ریلوے ٹنل تباہ ہوگیا جبکہ سیلابی ریلوں سے ہرنائی کوئٹہ روڈ پر ٹریفک معطل ہے، نصیر آباد، جھل مگسی اور بولان کے زمینی رابطے بھی کٹ گئے ہیں۔
دوسری جانب ربی کینال میں شگاف پڑنے سے درجنوں دیہات زیرِ آب آگئے جبکہ سندھ بلوچستان سرحد پر لیویز چیک پوسٹ بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئی۔